حصص مارکیٹ میں منافع کے لیے فروخت سے 152پوائنٹس گرگئے
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 27.14 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر18 کروڑ55 لاکھ78 ہزار220 حصص کے سودے ہوئے
RAWALPINDI:
خام تیل کی عالمی قیمتیں گرنے کے علاوہ سیمنٹ اور بینکنگ سیکٹر میں پرافٹ ٹیکنگ کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیرکو ایک بار پھرکاروباری سرگرمیاں اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے زیر رہیں جس سے انڈیکس کی34700 اور34600 پوائنٹس کی 2 حدیں گرگئیں، مندی کے سبب60.67 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے34 ارب 66 کروڑ31 لاکھ46 ہزار562 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بیشترلسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے مالیاتی نتائج کے اعلانات ہو چکے ہیں لہٰذا اب ریزلٹ سیزن تقریباً اختتام کو پہنچ گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ کیپٹل مارکیٹ میں مالیاتی نتائج کی بنیاد پر تجارتی سرگرمیاں رک گئی ہیں جبکہ ملک کے سیاسی افق پر بھی صورتحال کشیدہ ہے لہٰذا کیپٹل مارکیٹ کی آئندہ سرگرمیوں کا دارومدار سیاسی حالات پر منحصر ہوگا، منگل کوایک موقع پر87.37 پوائنٹس کی تیزی اور بعدازاں 230.79 پوائنٹس تک کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن اختتام پرنچلی قیمتوں میں ہونے والی خریداری نے مندی کی شدت میں قدرے کمی کی۔
جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 151.77 پوائنٹس کی کمی سے34567.52 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس131.09 پوائنٹس گھٹ کر 20074.52، کے ایم آئی30 انڈیکس 414.23 پوائنٹس کی کمی سے60118.60 اور کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 53.18 پوائنٹس گھٹ کر 16201.30 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 27.14 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر18 کروڑ55 لاکھ78 ہزار220 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار356 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 128 کے بھاؤ میں اضافہ، 216 کے داموں میں کمی اور12 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
خام تیل کی عالمی قیمتیں گرنے کے علاوہ سیمنٹ اور بینکنگ سیکٹر میں پرافٹ ٹیکنگ کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں پیرکو ایک بار پھرکاروباری سرگرمیاں اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے زیر رہیں جس سے انڈیکس کی34700 اور34600 پوائنٹس کی 2 حدیں گرگئیں، مندی کے سبب60.67 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے34 ارب 66 کروڑ31 لاکھ46 ہزار562 روپے ڈوب گئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بیشترلسٹڈ کمپنیوں کی جانب سے مالیاتی نتائج کے اعلانات ہو چکے ہیں لہٰذا اب ریزلٹ سیزن تقریباً اختتام کو پہنچ گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ کیپٹل مارکیٹ میں مالیاتی نتائج کی بنیاد پر تجارتی سرگرمیاں رک گئی ہیں جبکہ ملک کے سیاسی افق پر بھی صورتحال کشیدہ ہے لہٰذا کیپٹل مارکیٹ کی آئندہ سرگرمیوں کا دارومدار سیاسی حالات پر منحصر ہوگا، منگل کوایک موقع پر87.37 پوائنٹس کی تیزی اور بعدازاں 230.79 پوائنٹس تک کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن اختتام پرنچلی قیمتوں میں ہونے والی خریداری نے مندی کی شدت میں قدرے کمی کی۔
جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 151.77 پوائنٹس کی کمی سے34567.52 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس131.09 پوائنٹس گھٹ کر 20074.52، کے ایم آئی30 انڈیکس 414.23 پوائنٹس کی کمی سے60118.60 اور کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 53.18 پوائنٹس گھٹ کر 16201.30 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 27.14 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر18 کروڑ55 لاکھ78 ہزار220 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار356 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 128 کے بھاؤ میں اضافہ، 216 کے داموں میں کمی اور12 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔