آفتاب احمد کا انتقال حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوا ترجمان رینجرز
آفتاب احمد کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان موجود نہیں اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی تشدد ثابت نہیں ہوا،ترجمان رینجرز
VINA DEL MAR:
ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے سینئر رہنما فاروق ستار کے کورآرڈینیٹر آفتاب احمد کا انتقال حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوا۔
ترجمان رینجرز نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ آفتاب احمد کو مختلف جرائم میں ملوث ہونے پر یکم مئی کو حراست میں لیا گیا جب کہ گزشتہ روز عدالت سے ان کا 90 دن کا ریمانڈ حاصل کیا تاہم رات گئے انہوں نے سینے میں تکلیف کی شکایت کی جس کے بعد انہیں جناح اسپتال لایا گیا جہاں وہ حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کرگئے۔ ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ آفتاب احمد کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان موجود نہیں اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی تشدد ثابت نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ روز رینجرز کے وکیل کی درخواست پرآفتاب احمد کو 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں دیا تھا۔
ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے سینئر رہنما فاروق ستار کے کورآرڈینیٹر آفتاب احمد کا انتقال حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوا۔
ترجمان رینجرز نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ آفتاب احمد کو مختلف جرائم میں ملوث ہونے پر یکم مئی کو حراست میں لیا گیا جب کہ گزشتہ روز عدالت سے ان کا 90 دن کا ریمانڈ حاصل کیا تاہم رات گئے انہوں نے سینے میں تکلیف کی شکایت کی جس کے بعد انہیں جناح اسپتال لایا گیا جہاں وہ حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کرگئے۔ ترجمان رینجرز کا کہنا تھا کہ آفتاب احمد کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان موجود نہیں اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی تشدد ثابت نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ روز رینجرز کے وکیل کی درخواست پرآفتاب احمد کو 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں دیا تھا۔