نئے ترقیاتی بجٹ میں توانائی منصوبے اور اقتصادی راہداری ترجیح
103ترجیحی منصوبوں کیلیے ابتدائی طور پر602ارب رکھنے کی سفارش، وزارت دفاع نے بھی وزارت خزانہ کوڈیمانڈبھیج دی،ذرائع
حکومت نے آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے لیے ابتدائی طور پر 103منصوبوں کے لیے 602ارب روپے مختص کرنے پر اتفاق کر لیا ہے جس میں وزارت دفاع کے ترقیاتی پروگرام شامل نہیں، پی ایس ڈی پی کو حتمی شکل دینے کے لیے سالانہ منصوبہ رابطہ کمیٹی (اے پی سی سی) کا اجلاس رواں ماہ کے تیسرے ہفتے میں طلب کر لیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں وزارت پلاننگ میں ترجیحات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے جس میں مختلف وزارتوں کے ترقیاتی پروگراموں پر غور کیا گیا، وزارتوں اور ڈویژنوں کو ترجیحی پروگراموں کو فوکس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دستاویزات کے مطابق ترجیحی کمیٹیوں میں آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے لیے ابتدائی طور پر 103 منصوبوں کے لیے 602 ارب روپے مختص کرنے پر اتفاق کر لیا ہے ۔
جس میں وزارت دفاع کے ترقیاتی پروگرام شامل نہیں کیونکہ وزارت دفاع اور وزارت فنانس مل کر دفاعی بجٹ کو فائنل کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزارت دفاع کی طرف سے وزارت خزانہ کو پی ایس ڈی پی کے لیے فنڈز کی سفارشات بھجوا دی گئی ہیں جبکہ وفاقی ترقیاتی پروگرام میں صرف توانائی منصوبوں اور چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو ترجیحی طور پر مکمل کرنے پر زور دیا جا رہا ہے، نئے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے لیے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 350 روپے جبکہ توانائی منصوبوں کے لیے 188ارب روپے رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔
اس حوالے سے وزارت منصوبہ بندی کے پی ایس ڈی پی کے کوآرڈینیٹر آصف شیخ نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ابھی تک ہم وزارتوں اور ڈویژنوں کو حکومتی ترجیح کے بارے میں گائیڈ کر رہے ہیں، حکومت کی ترجیحات میں توانائی کے منصوبے سرفہرست ہیں، مئی کے تیسرے ہفتے میں اے پی سی سی کا اجلاس ہوگا جس میں ترقیاتی منصوبوں کو حتمی شکل دی جائے گی، اس کے بعد قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس ہوگا، ابھی پی ایس ڈی پی کو حتمی شکل دینے کے لیے طویل عمل مکمل کرنا ہے۔
اس سلسلے میں وزارت پلاننگ میں ترجیحات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے جس میں مختلف وزارتوں کے ترقیاتی پروگراموں پر غور کیا گیا، وزارتوں اور ڈویژنوں کو ترجیحی پروگراموں کو فوکس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دستاویزات کے مطابق ترجیحی کمیٹیوں میں آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے لیے ابتدائی طور پر 103 منصوبوں کے لیے 602 ارب روپے مختص کرنے پر اتفاق کر لیا ہے ۔
جس میں وزارت دفاع کے ترقیاتی پروگرام شامل نہیں کیونکہ وزارت دفاع اور وزارت فنانس مل کر دفاعی بجٹ کو فائنل کریں گے۔ ذرائع کے مطابق وزارت دفاع کی طرف سے وزارت خزانہ کو پی ایس ڈی پی کے لیے فنڈز کی سفارشات بھجوا دی گئی ہیں جبکہ وفاقی ترقیاتی پروگرام میں صرف توانائی منصوبوں اور چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کو ترجیحی طور پر مکمل کرنے پر زور دیا جا رہا ہے، نئے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے لیے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 350 روپے جبکہ توانائی منصوبوں کے لیے 188ارب روپے رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔
اس حوالے سے وزارت منصوبہ بندی کے پی ایس ڈی پی کے کوآرڈینیٹر آصف شیخ نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ابھی تک ہم وزارتوں اور ڈویژنوں کو حکومتی ترجیح کے بارے میں گائیڈ کر رہے ہیں، حکومت کی ترجیحات میں توانائی کے منصوبے سرفہرست ہیں، مئی کے تیسرے ہفتے میں اے پی سی سی کا اجلاس ہوگا جس میں ترقیاتی منصوبوں کو حتمی شکل دی جائے گی، اس کے بعد قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس ہوگا، ابھی پی ایس ڈی پی کو حتمی شکل دینے کے لیے طویل عمل مکمل کرنا ہے۔