حصص مارکیٹ سیمنٹ بینکنگ و آئل سیکٹر میں خریداری سے زبردست تیزی
انڈیکس330پوائنٹس اضافے سے34897پرجاپہنچا،171کمپنیوں کی قیمتیں بڑھ گئیں، 154کے دام نیچے
مقامی مالیاتی اداروں کی سیمنٹ، بینکنگ اور آئل سیکٹر میں وسیع البنیاد خریداری رحجان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو اتار چڑھاؤ کے بعد دوبارہ تیزی کی بڑی لہررونما ہوئی جس سے انڈیکس کی34600 ،34700 اور 34800 پوائنٹس کی3 حدیں بیک وقت بحال ہوگئیں،تیزی کے سبب 49.27 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں61 ارب95 کروڑ81 لاکھ12 ہزار263 روپے کااضافہ ہوگیا۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ منگل کو اوجی ڈی سی ایل اور پی ٹی سی ایل میں بھی خریداری سرگرمیاں نمایاں رہیں اور ان دونوں کمپنیوں میں ہونے والی خریداری نے مارکیٹ کے مورال کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کیا تاہم غیرملکیوں کی جانب سے فروخت دیکھنے میں آئی، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر93.63 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن فروخت کے مقابلے میں خریداری رحجان زائد ہونے کے سبب مذکورہ مندی زیادہ دیربرقرار نہ رہ سکی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 329.78 پوائنٹس کے اضافے سے34897.30 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 242.82 پوائنٹس بڑھ کر 20317.34، کے ایم آئی30 انڈیکس388.15 پوائنٹس بڑھ کر 60506.75 اور کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 93.46 پوائنٹس بلند ہو کر 16294.76 پر بند ہوا، کاروباری حجم 6.56 فیصد زائد رہا اور 19 کروڑ77 لاکھ58 ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار347 کمپنیوں تک محدود رہا ۔
جن میں171 کے بھاؤ میں اضافہ، 154 کے دام میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاؤ143.80 روپے بڑھ کر7333.80 اور باٹا پاکستان کے بھاؤ65 روپے بڑھ کر3370 روپے ہوگئے جبکہ فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ42.81 روپے کم ہو کر 1658 اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ32.13 روپے کم ہوکر800 روپے ہوگئے۔
ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ منگل کو اوجی ڈی سی ایل اور پی ٹی سی ایل میں بھی خریداری سرگرمیاں نمایاں رہیں اور ان دونوں کمپنیوں میں ہونے والی خریداری نے مارکیٹ کے مورال کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کیا تاہم غیرملکیوں کی جانب سے فروخت دیکھنے میں آئی، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر93.63 پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی لیکن فروخت کے مقابلے میں خریداری رحجان زائد ہونے کے سبب مذکورہ مندی زیادہ دیربرقرار نہ رہ سکی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 329.78 پوائنٹس کے اضافے سے34897.30 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 242.82 پوائنٹس بڑھ کر 20317.34، کے ایم آئی30 انڈیکس388.15 پوائنٹس بڑھ کر 60506.75 اور کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 93.46 پوائنٹس بلند ہو کر 16294.76 پر بند ہوا، کاروباری حجم 6.56 فیصد زائد رہا اور 19 کروڑ77 لاکھ58 ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار347 کمپنیوں تک محدود رہا ۔
جن میں171 کے بھاؤ میں اضافہ، 154 کے دام میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاؤ143.80 روپے بڑھ کر7333.80 اور باٹا پاکستان کے بھاؤ65 روپے بڑھ کر3370 روپے ہوگئے جبکہ فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ42.81 روپے کم ہو کر 1658 اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھاؤ32.13 روپے کم ہوکر800 روپے ہوگئے۔