پاکستانی ہاکی لیگ کے اکتوبر نومبر میں انعقاد کا فیصلہ

ملک میں ہی مقابلے کرانا اولین ترجیح ہوگی، صرف سیکیورٹی وجوہات پرہی باہر جا سکتے ہیں، صدر پی ایچ ایف


سٹی رپورٹر May 04, 2016
ملک میں ہی مقابلے کرانا اولین ترجیح ہوگی، صرف سیکیورٹی وجوہات پرہی باہر جا سکتے ہیں، صدر پی ایچ ایف۔ فوٹو: فائل

کرکٹ پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد کے بعد پاکستان ہاکی فیڈریشن نے رواں سال اکتوبر نومبر میں ہاکی لیگ کرانے کا اعلان کر دیا ہے اور اس لیگ کیلئے پہلی ترجیح پاکستان ہوگا تاہم سیکیورٹی وجوہات ہوئیں تو دوسرے ملک میں انعقاد کیا جائے گا۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے راولپنڈی اسلام آباد اسپورٹس جرنلسٹ (رسجا) کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب میں پی ایچ ایف کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر نے کہا ہے کہ ہاکی میں فنڈزکا غلط استعمال کسی صورت نہیں ہونے دیا جائے گا، انسانی اسمگلنگ معاملے پر بھی عامر سلمان اور نیلم حسین کے خلاف قانونی کارروائی کیلیے نیب اور ایف آئی اے کو خط لکھ دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ پاکستان ہاکی لیگ کا انعقاد رواں سال اکتوبر یا نومبر میں کیا جائیگا جس میں قومی کھلاڑیوں کے ساتھ ہر ٹیم میں تین سے چار کھلاڑی غیرملکی ٹیموں سے بھی لیے جائیں گے۔

بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد نے کہاکہ اگر ملکی حالات بہتر ہوئے تو ہاکی لیگ کیلیے پہلی ترجیح پاکستان ہو گی، صرف سیکیورٹی خدشات کی بنا پر ہی انعقاد کسی دوسرے ملک کیا جائیگا۔ انھوں نے کہا کہ زوال کا شکار پاکستان ہاکی کی بہتری کیلیے فیڈریشن مختلف اقدامات کر رہی ہے، ہاکی کی بہتری کیلیے اب اسکول اور اکیڈمیز سمیت طویل اور مختصر منصوبے بنا رہے ہیں، جس سے پاکستان میں ہاکی ایک بار پھر مستحکم ہو گی اور اسے بلندیوں پر لے جائیں گے لیکن اس کیلیے وقت درکار ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت سے ہاکی کیلیے سالانہ 29 کروڑ روپے کا بجٹ مانگ لیا ہے۔

انسانی اسمگلنگ کے معاملے پر انھوں نے کہا کہ سلمان اور نیلم حسین کیخلاف کارروائی کیلیے نیب اور ایف آئی او کو خط لکھ دیا گیا ہے، اب فیڈریشن ہاکی کا ہر ٹورنامنٹ خود کرائے گی۔انھوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو 7 کروڑ روپے ملے جس میں 2 کروڑ 31 لاکھ روپے واجب الادا تھے، ان سے کھلاڑیوں کے بقایاجات، ٹریول ایجنٹس کی رقم ادا کی گئی جبکہ دیگر رقم سے ملک بھر میں تربیتی کیمپس کا انعقاد کیا گیا۔ انھوں نے کہاکہ ملک بھر میں اوپن ٹرائلز سے 130 لڑکوں کا پول تیار کیا ہے جبکہ خواتین اور نوجوانوں کی ہاکی چیمپئن شپس کا انعقاد رواں برس کروا رہے ہیں، پاکستان میں عالمی معیار کے امپائرز اور ٹیکنیکل اسٹاف کی کمی ہے جس کیلیے فیڈریشن اقدامات اٹھا رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں