مسجد حرام میں تصاویر کھنچوانا شرعاً حرام ہے علما کا فتویٰ

لوگوں میں تشہیر کی غرض سے تصویراتارنا عبادت میں اخلاص کی نفی کے مترادف ہے، علما


این این آئی May 04, 2016
مساجد کودنیاوی مشاغل کیلیے استعمال کرنے سے گریز کیا جائے، بیان میں زائرین کو ہدایت فوٹو: فائل

سعودی عرب کے سرکردہ علماء کرام نے مسجد حرام میں عبادت کے دوران، طواف کعبہ، سعی اوردیگر مناسک کے دوران تصاویر کھنچوانے کو شرعا حرام قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ لوگوں میں تشہیر کی غرض سے تصویر اتارنا عبادت میں اخلاص کی نفی کے مترادف ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق علما کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مساجد صرف اللہ کی عبادت کیلیے مختص ہیں۔ انھیں کسی دنیاوی مقاصد یا تفریحی مشاغل کے لیے استعمال کرنے کاکوئی جوازنہیں ہے۔ مساجد میں نماز، تلاوت قرآن پاک اور ذکر خداوندی کے سوا کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال کرنا شرعا حرام ہے۔ مسجد حرام میں منعقدہ ایک سیمینارکے بعد جاری کردہ مشترکہ فتوے میں کیا گیا ہے کہ مساجدکا تقدس قائم رکھنا ہر مسلمان کا شرعی فریضہ ہے۔

مساجد میں خرید وفروخت، لین دین کرنایامسجدکوجسمانی ورزش کے لیے استعمال کرنے کابھی کوئی جوازنہیں ہے۔ علمائے کرام نے مسجد حرام میں معذورافراد کے لیے کرائے پر وہیل چیئرکی فراہمی کی حمایت کی ہے تاہم انھوں نے زوردیا ہے کہ وہیل چیئرکرائے پرفراہم کرنے والے افراد لین کے تمام امور مسجد کے باہر طے کریں۔علما کاکہنا تھاکہ مسجد کی راہ داریوں پر بیٹھنا، کھانے پینے کی اشیا اندرلانا اورخواتین کا مردوں اور مردوں کا خواتین کے لیے مختص مقامات میں بیٹھنا بھی شرعا ممنوع ہے۔ خیال رہے کہ علمائے کرام نے مسجد حرام میں تصاویر بنوانے کو ایک ایسے وقت میں حرام قراردیا ہے جب عمرہ اور حج کے دوران عازمین اپنی تصاویراتارنے کے بعد سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں