شام میں فوج کی بمباری سے 29 افراد ہلاک
بشارالاسد نے اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں سے خفیہ معاہدہ کیا تھا، برطانوی اخبار کا دعویٰ
شام میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میں 19 شہری اور 10 جنگجو ہلاک ہوگئے۔ بمباری رقہ میں داعش کے زیرقبضہ علاقے میں کی گئی جس میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ عراقی شہر موصل میں امریکی فوج کا ایک اہلکار داعش کے حملے میں ہلاک ہوگیا ہے۔ عراقی سیکیورٹی فورسز کے خلاف عسکریت پسند تنظیم داعش نے ایک مرتبہ پھر کیمیائی بم استعمال کیے ہیں۔عراقی میڈیا کے مطابق عراقی فوج کے ایک فیلڈکمانڈر نے بتایا کہ داعش کے دہشت گردوں نے گزشتہ شام کرکوک کے نواحی علاقے البشی کے اگلے مورچوں پر تعینات عراقی فورسز پر مسٹرڈ اور کلورین بموں سے حملہ کیا ہے۔ دوسری طرف برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ داعش کی لیک ہونے والی دستاویزات میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ تاریخی شہر پلمائرا پر قبضے کیلیے شامی صدر بشارا لاسد نے داعش کے جنگجوؤں سے خفیہ معاہدہ کیا تھا۔جس کے تحت پلمائرا پر حملے سے پہلے جنگجوؤں اور بھاری اسلحے کو داعش کے دارالحکومت رقہ منتقل کیا گیا۔
امریکا اور روس کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو میں شام کے بحران کا جائزہ لیا گیا ہے۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے شام میں متحدہ فریقوں سے جنگ بندی پر عمل کرنے کی اپیل کے ساتھ ساتھ جنگ بندی کی نگرانی کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ عراقی شہر موصل میں امریکی فوج کا ایک اہلکار داعش کے حملے میں ہلاک ہوگیا ہے۔ عراقی سیکیورٹی فورسز کے خلاف عسکریت پسند تنظیم داعش نے ایک مرتبہ پھر کیمیائی بم استعمال کیے ہیں۔عراقی میڈیا کے مطابق عراقی فوج کے ایک فیلڈکمانڈر نے بتایا کہ داعش کے دہشت گردوں نے گزشتہ شام کرکوک کے نواحی علاقے البشی کے اگلے مورچوں پر تعینات عراقی فورسز پر مسٹرڈ اور کلورین بموں سے حملہ کیا ہے۔ دوسری طرف برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ داعش کی لیک ہونے والی دستاویزات میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ تاریخی شہر پلمائرا پر قبضے کیلیے شامی صدر بشارا لاسد نے داعش کے جنگجوؤں سے خفیہ معاہدہ کیا تھا۔جس کے تحت پلمائرا پر حملے سے پہلے جنگجوؤں اور بھاری اسلحے کو داعش کے دارالحکومت رقہ منتقل کیا گیا۔
امریکا اور روس کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو میں شام کے بحران کا جائزہ لیا گیا ہے۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے شام میں متحدہ فریقوں سے جنگ بندی پر عمل کرنے کی اپیل کے ساتھ ساتھ جنگ بندی کی نگرانی کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔