تحریک انصاف کا 8 مئی کو فیصل آباد میں ہونے والا جلسہ ملتوی
عمران خان لاہور کے جلسے میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے واقعے پر پریشان ہیں،ترجمان پی ٹی آئی
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد اور لاہور کے جلسوں میں خواتین کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کے بعد فیصل آباد کا جلسہ ملتوی کردیا جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ جلسہ خواتین سے بدسلوکی کے باعث نہیں بلکہ مقامی رہنماؤں کے اختلافات کی وجہ سے ملتوی کیا گیا۔
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ عمران خان لاہور کے جلسے میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے واقعے پر پریشان ہیں جس کے باعث انہوں نے خواتین کی فوٹیج دیکھ کر فیصل آباد میں 8 مئی کو ہونے والا جلسہ ملتوی کردیا جب کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ خواتین پر منصوبہ بندی سے حملے سیاست میں خواتین کا کردار محمود کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس سے اعتماد اٹھ چکا ہے اس لئے اب 9 مئی کو پشاور اور11 مئی کو بنوں میں جلسہ کیا جائے گا۔
ترجمان پی ٹی آئی نعیم الحق نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے جلسوں میں خواتین کے ساتھ کبھی اس قسم کی بدسلوکی نہیں ہوئی اور اسلام آباد میں طویل ترین 126 دن کا دھرنا دیا گیا اس میں بھی ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا لیکن اسلام آباد اور لاہور کے جلسوں میں خواتین سے بدتمیزی پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور اور اسلام کے جلسوں کے بعد پنجاب حکومت اور پولیس سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کا 8 مئی کو فیصل آباد میں جلسہ منسوخ کرنے کی وجہ خواتین سے بدسلوکی نہیں بلکہ مقامی قیادت کے درمیان پھوٹ ہے، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جلسے کے لئے ایم پی اے خرم شہزاد کو جلسے کا آرگنائزر مقرر کیا تھا جسے مقامی قیادت نے مسترد کیا جب کہ مقامی قیادت نے دھمکی بھی دی تھی کہ اگر خرم شہزاد کو آرگنائزر بنایا گیا تو وہ پارٹی چھوڑ دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جلسے پر ایک کروڑ روپے خرچ ہونا تھے اور تمام اخراجات جلسے کے آرگنائزر کے ذمہ تھے تاہم مقامی ناراض رہنماؤں نے اخراجات برداشت کرنے سے بھی صاف انکار کردیا تھا اس لئے چیئرمین تحریک انصاف کو خدشہ تھا کہ مقامی رہنماؤں کے جھگڑے میں کہیں جلسہ ناکام نہ ہوجائے۔
واضح رہے کہ یکم مئی کو لاہور میں ہونے والے جلسے کے دوران کچھ نوجوانوں نے تحریک انصاف کی خواتین پر حملہ کردیا تھا۔
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ عمران خان لاہور کے جلسے میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کے واقعے پر پریشان ہیں جس کے باعث انہوں نے خواتین کی فوٹیج دیکھ کر فیصل آباد میں 8 مئی کو ہونے والا جلسہ ملتوی کردیا جب کہ عمران خان کا کہنا ہے کہ خواتین پر منصوبہ بندی سے حملے سیاست میں خواتین کا کردار محمود کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس سے اعتماد اٹھ چکا ہے اس لئے اب 9 مئی کو پشاور اور11 مئی کو بنوں میں جلسہ کیا جائے گا۔
ترجمان پی ٹی آئی نعیم الحق نے موقف اختیار کیا ہے کہ ان کے جلسوں میں خواتین کے ساتھ کبھی اس قسم کی بدسلوکی نہیں ہوئی اور اسلام آباد میں طویل ترین 126 دن کا دھرنا دیا گیا اس میں بھی ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا لیکن اسلام آباد اور لاہور کے جلسوں میں خواتین سے بدتمیزی پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور اور اسلام کے جلسوں کے بعد پنجاب حکومت اور پولیس سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کا 8 مئی کو فیصل آباد میں جلسہ منسوخ کرنے کی وجہ خواتین سے بدسلوکی نہیں بلکہ مقامی قیادت کے درمیان پھوٹ ہے، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جلسے کے لئے ایم پی اے خرم شہزاد کو جلسے کا آرگنائزر مقرر کیا تھا جسے مقامی قیادت نے مسترد کیا جب کہ مقامی قیادت نے دھمکی بھی دی تھی کہ اگر خرم شہزاد کو آرگنائزر بنایا گیا تو وہ پارٹی چھوڑ دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جلسے پر ایک کروڑ روپے خرچ ہونا تھے اور تمام اخراجات جلسے کے آرگنائزر کے ذمہ تھے تاہم مقامی ناراض رہنماؤں نے اخراجات برداشت کرنے سے بھی صاف انکار کردیا تھا اس لئے چیئرمین تحریک انصاف کو خدشہ تھا کہ مقامی رہنماؤں کے جھگڑے میں کہیں جلسہ ناکام نہ ہوجائے۔
واضح رہے کہ یکم مئی کو لاہور میں ہونے والے جلسے کے دوران کچھ نوجوانوں نے تحریک انصاف کی خواتین پر حملہ کردیا تھا۔