رینجرز ہیڈ کوارٹرز پر حملے کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا

جیل میں قید کالعدم تنظیموں کے کارکنوں سے تفتیش میں پیش رفت نہ ہوسکی.

جیل میں قید کالعدم تنظیموں کے کارکنوں سے تفتیش میں پیش رفت نہ ہوسکی. فوٹو: اے ایف پی/ فائل

نارتھ ناظم آباد میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز پر کیے جانے والے خود کش حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں جیل میں قید کالعدم تنظیموں کے کارکنوں سے بھی تفتیش میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوسکی جس کے بعد تحقیقاتی حکام سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں ۔

واقعے کو 10 روز گزرگئے لیکن تحقیقات میں اب تک کوئی اہم شواہد یا نتیجہ خیز بات سامنے نہیں آئی ، تفصیلات کے مطابق جمعرات 8 نومبر کی صبح نارتھ ناظم آباد بلاک B میں رینجرز کے ہیڈ کوارٹرز پر ٹرک کے ذریعے خود کش حملہ کیا گیا جس میں رینجرز کے 3 اہلکار جاں بحق اور 21 زخمی ہوگئے تھے ، واقعے کی تحقیقات کے سلسلے میں ڈی آئی جی سی آئی اے منظور مغل کی قیادت میں ٹیم بنائی گئی ۔


ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ تحقیقات کے سلسلے میں سینٹرل جیل میں قید کالعدم تنظیموں کے کارکنوں سے بھی تفتیش کی گئی لیکن ان سے بھی اس حوالے سے کوئی خاص بات سامنے نہیں آسکی اور تفتیش میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ، ذرائع نے بتایا کہ کالعدم تنظیموں کے متعدد کارکنوں نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا ، مذکورہ صورتحال کے بعد تفتیشی حکام سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں ، واقعے کو 10 روز گزرگئے ہیں لیکن کسی بھی قسم کا کوئی اہم سراغ نہیں مل سکا، واقعے میں استعمال کیے جانے والے ٹرک کو چیسز نمبر کے ذریعے تلاش کیا گیا تو وہ بھی اپنی اصل حالت میں اس کے مالک کے پاس موجود نکلا ۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ اس دوران سب سے اہم نکتہ یہ سامنے کہ 10 روز بعد بھی خود کش بمبار کا سر نہیں مل سکا، جائے وقوع سے ملنے والی ایک انگلی کو ہی مبینہ طور پر خود کش بمبار کی انگلی تصور کرتے ہوئے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا تھا لیکن اس کا ریکارڈ بھی نہیں مل سکا، ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں خود کش بمبار کا سر نہ ملنا بھی باعث تشویش ہے۔
Load Next Story