رینجرز لاء افسر نے آفتاب احمد کی موت سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرادی
معاملے پراعلی سطح کی انکوائری کمیٹی بنادی جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد اصل وجوہات سامنے آسکیں گی،رینجرزلاء افسر
رینجرز کے لاء افسر نے متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر رہنما فاروق ستار کے کورآرڈینیٹر آفتاب احمد کی موت سے متعلق رپورٹ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رینجرز کے لاء افسر کی جانب سے آفتاب احمد کی گزشتہ روز ہلاکت کے بعد رپورٹ اے ٹی سے کے منتظم جج کے روبرو پیش کردی جس میں کہا گیا ہے کہ 3 مئی کی صبح 7 بجے آفتاب احمد کی طبیعت اچانک خراب ہوئی جنہیں سینے میں تکلیف کی شکایت پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج وہ دم توڑ گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آفتاب احمد 90 روز کی تحویل میں رینجرز کے پاس تھے جن کی موت کے معاملے پراعلی سطح کی انکوائری کمیٹی بنادی گئی ہے جب کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد اصل وجوہات سامنے آسکیں گی۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے سینئر رہنما فاروق ستار کے کورآرڈینیٹر آفتاب احمد گزشتہ روز جناح اسپتال میں دوران علاج انتقال کرگئے تھے جنہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 2 فروری کو 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں دیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رینجرز کے لاء افسر کی جانب سے آفتاب احمد کی گزشتہ روز ہلاکت کے بعد رپورٹ اے ٹی سے کے منتظم جج کے روبرو پیش کردی جس میں کہا گیا ہے کہ 3 مئی کی صبح 7 بجے آفتاب احمد کی طبیعت اچانک خراب ہوئی جنہیں سینے میں تکلیف کی شکایت پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج وہ دم توڑ گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آفتاب احمد 90 روز کی تحویل میں رینجرز کے پاس تھے جن کی موت کے معاملے پراعلی سطح کی انکوائری کمیٹی بنادی گئی ہے جب کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد اصل وجوہات سامنے آسکیں گی۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے سینئر رہنما فاروق ستار کے کورآرڈینیٹر آفتاب احمد گزشتہ روز جناح اسپتال میں دوران علاج انتقال کرگئے تھے جنہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 2 فروری کو 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں دیا تھا۔