سترہ سالہ لڑکی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں ڈی ایس پی گرفتار

ڈی ایس پی نے میری بیٹی کو 24 گھنٹے تک حراست میں رکھا اور اسے زیادتی کا نشانہ بھی بنایا، والدہ کا الزام


ویب ڈیسک May 05, 2016
ڈی ایس پی عمران بابر کو 2010 میں نوکری سے معطل بھی کیا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

NEW DELHI: سترہ سالہ لڑکی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں ڈی ایس پی کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کاہنہ پولیس اسٹیشن میں ایک 17 سالہ لڑکی کی والدہ نے ڈی ایس پی عمران بابر جمیل کے خلاف اپنی بیٹی کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنانے کا مقدمہ درج کرایا۔ لڑکی کی والدہ نے الزام لگایا کہ ڈی ایس پی نے میری بیٹی کو 24 گھنٹے تک حراست میں رکھا اور اسے زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔

کاہنہ پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ڈی ایس پی عمران بابر جمیل کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کو میڈیکل چیک اپ کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ ڈی ایس پی کا بھی ڈی این اے ٹیسٹ لیا جائے گا۔ سی سی پی او لاہور نے واقعہ کی تحقیقات 3 رکنی کمیٹی قائم کردی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عمران بابر جمیل 2010 میں رنگ محل کے ڈی ایس پی تھے لیکن سی آئی اے پولیس کے خلاف بیان دینے پر انھیں نوکری سے برطرف کردیا گیا تھا، جس پر عمران بابر جمیل نے عدالت سے رجوع کیا اور پھر لاہور ہائی کورٹ نے انھیں 2012 میں بحال کردیا جس کے بعد سے عمران بابر سی پی او میں او ایس ڈی تعینات ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔