پنجاب میں بھتے کی وارداتوں میں اضافہحکومت کانوٹس

راولپنڈی کے تاجرپرچیاںاورفون کالزسے پریشان،لاہورمیںبھتا نہ دینے پر5پختون قتل ہوچکے


Saleh Mughal November 17, 2012
کالعدم گروپوںاورطالبان کے ملوث ہونیکاانکشاف،مری سے بھی گینگ آپریٹ ہورہاہے،ذرائع

راولپنڈی اور لاہور میںکاروباری شخصیات،صنعتکاروںسمیت دیگر معروف شہریوں کو اغوا اورجان سے مارنے کی دھمکیاں دیکر بھتا طلب کرنیوالے مافیاکے حوالے سے انٹیلی جنس رپورٹس کی روشنی میں پنجاب حکومت نے صوبے میں پولیس کوملوث عناصر کیخلاف کریک ڈائون کرنے اوردھندے میں افغانستان اور وزیرستان سمیت تحریک طالبان پاکستان کے لنکس سامنے آنے پر وفاقی وزرات داخلہ کوآگاہ کرکے انٹیلجنس شیئرنگ اور مشترکہ حکمت عملی مرتب کرنیکی ہدایات کی ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت پنجاب کوسورس رپورٹ سے بتایاگیاکہ پنجاب کے مختلف شہروں خصوصاً راولپنڈی اور لاہور میں تاجروں، صنعتکاروں اوردیگرمعروف شہریوں کو پرچیاں اورفون کالزسے دھمکیاں دیکربھتا طلب کرنے پرتشویش پائی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ عرصہ میں راولپنڈی میں بھی بھتا مافیاگروپوںکی سرگرمیوںمیںاضافہ ہوا ہے۔یہ بھی پتہ چلاہے کہ کچھ طالبان عناصرمری میںرہ کران گینگزکو آپریٹ کر رہے ہیں رپورٹ میں اس دھندے میں ملوث طالبان عناصرکے فوجی کالونی، بنگش کالونی، محلہ محمودعلی شاہ، شکریال، کھنہ کاک، اور صادق آبادکے علاقوںمیںقیام کی نشاندہی کی گئی ہے۔

رپورٹ میںراولپنڈی میںبھتا مافیامیںشامل ٹائیگرگروپ سے متعلق انکشاف کیاگیاہے کہ اس کودھنا نامی شخص آپریٹ کرتا ہے جس میں60 جرائم پیشہ نوجوانوں شامل ہیں۔ لاہور کے مختلف علاقوں میں بھتا نہ دینے پر5 پختون قتل ہوچکے ہیں ان بھتا مافیاگنگزکے افغانستان اور وزیرستان کے کالعدم گروپوںسے رابطے ہیں اور100سے زائدتاجروںکے نام افغانستان اورقبائلی علاقوں میں بجھوائے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں