کرپشن کیس میں سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین پر فرد جرم عائد

ڈاکٹرعاصم پرمنی لانڈرنگ،پلاٹوں پرقبضہ،اختیارات کاناجائزاستعمال اورقومی خزانےکو450 ارب روپےنقصان پہنچانےکا الزام ہے۔


ویب ڈیسک May 06, 2016
مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہمیں مکمل ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا گیا،ڈاکٹرعاصم. فوٹو: فائل 

احتساب عدالت نے کرپشن کیسز میں سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین پر فرد جرم عائد کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت پیٹرولیم میں 462 ارب روپے کی کرپشن کیس کی احتساب عدالت میں سماعت ہوئی اس موقع پر نیب کی جانب سے چالان پیش کئے جانے کے بعد عدالت نے سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین سمیت دیگر 3 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی تاہم ڈاکٹر عاصم نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات مسترد کردیئے۔ کرپشن کیس میں شریک ملزمان میں محمداعجازچوہدری، محمدصفدرحسین اور اطہرحسین شامل ہیں جن پر الزام ہے کہ انہوں نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جب کہ ڈاکٹر عاصم پر منی لانڈرنگ، پلاٹوں پر قبضہ اور اختیارات کے ناجائز استعمال جیسے الزامات ہیں۔

سماعت کے دوران نیب نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین نے اپنے دور میں گیس کی مصنوعی قلت پیدا کی اور انہوں نے مشترکہ مفادات کونسل کو غلط معلومات فراہم کیں جب کہ غلط معلومات سے گیس کی مصنوعی قلت پیدا ہونے سے یوریا کی قیمتوں پر اثر پڑا اور یوریا کی قیمت فی بوری 850 روپے سے بڑھ کر 1830 روپے تک پہنچ گئی جس کے بعد حکومت کو یوریا پر سبسڈی دینا پڑی۔ ملزم پر ایک اور الزام ہے کہ اس نے ضیاءالدین اسپتال کے قیام کے لئے غیرقانونی طور پر زمین حاصل کی جب کہ سابق صدر کے ڈی ایل بی صفدر حسین کی مدد سے ملزم نے ٹھیکہ حاصل کیا۔ نیب کی جانب سے ڈاکٹرعاصم پر ایک اور الزام یہ لگایا گیا ہے کہ انہوں نے 2012 سے 2013 تک قومی خزانے کو 450 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔

سماعت کے دوران ڈاکٹرعاصم اور وکلا کی عدالت میں چیخ و پکار پرعدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا جب کہ معزز جج نے کہا کہ آپ خاموش ہوجائیں ورنہ اس پر آپ کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے جس پر ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ہمیں مکمل ریکارڈ بھی فراہم نہیں کیا گیا تاہم عدالت نے 14 مئی کو گواہوں کو طلب کرلیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |