لیبیا امریکی قونصلیٹ پر حملے میں سفیر کی ہلاکت کی تحقیقات شروع

حملہ القاعدہ کی جانب سے کیا گیا تھا اورشروع میں ہی واضح کردیا تھا کہ حملہ دہشت گردوں کی کاروائی ہے,ڈیوڈ پیٹریاس .


ویب ڈیسک November 17, 2012
حملہ القاعدہ کی جانب سے کیا گیا تھا اورشروع میں ہی واضح کردیا تھا کہ حملہ دہشت گردوں کی کاروائی ہے,ڈیوڈ پیٹریاس . فوٹو: فائل

لیبیا میں امریکی قونصلیٹ پر حملے میں سفیر کی ہلاکت کی تحقیقات شروع ہو گئی ہیں، سی آئی اے کے سابق سربراہ ڈیوڈ پیٹریاس نے بھی اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا۔

ڈیوڈ پیٹریاس گزشتہ روز امریکی کانگرس کی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئےاور لبیا میں امریکی سفارت خانے پر حملےسے متعلق اپنا بیان ریکارڈ کرایا، سابق سی آئی اے چیف کا کہنا تھا حملہ القاعدہ کی جانب سے کیا گیا تھا اورشروع میں ہی واضح کردیا تھا کہ حملہ دہشت گردوں کی کاروائی ہے۔ پیٹریاس کے اس بیان کے بعد ریپبلکنز کی جانب سے ایک بار پھر اقوام متحدہ میں امریکی سفیر سوزن رائس کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ انہوں نے حملے کا الزام لبیا میں اسلام مخالف فلم کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پرعائد کیا تھا۔


پاولا براڈویل کے اسکینڈل پر جنرل پیٹریاس کا کہنا تھا کہ انہیں اس معاملے پر بےحد افسوس ہے، پیٹریاس نے واضح کیا کہ ان کے استعفے کا لیبیا میں حملے سے کوئی تعلق نہیں۔


واضح رہے کہ کہ لبیا میں سفارتخانے پرحملے میں امریکی سفیر سمیت 4 اہلکار ہلاک ہو گئےتھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں