گراؤنڈ سے باہر پاک بھارت کھلاڑی ایک دوسرے کی بے حد عزت کرتے ہیں ویرات کوہلی

میرے والد کا رات تین بجے انتقال ہوا اور صبح رانجی ٹرافی میں کرناٹکا کیخلاف 90 رنزکی اننگز کھیلی، ویرات کوہلی


Sports Desk May 07, 2016
خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ مجھ سے میچ فکسنگ کے لیے رابطہ نہیں کیا گیا ، ویرات کوہلی ۔ فوٹو : فائل

بھارتی اسٹار بیٹسمین ویرات کوہلی کا کہنا ہے کہ روایتی حریفوں کے میچز میں کھلاڑیوں پر اضافی دباؤ ہوتا ہے لیکن فیلڈ مسابقت سے قطع نظرہم ایک دوسرے کی بے حد عزت کرتے ہیں۔

بھارتی ٹیسٹ کپتان اسٹار بلے باز ویرات کوہلی کا کہنا ہے کہ پاک بھارت میچوں میں دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں پر اضافی دباؤ ہوتا ہے لیکن ہم میچ کے بعد گراؤنڈ سے باہر ایک دوسرے کی بے حد عزت اور قدر کرتے ہیں ۔ ویرات کوہلی کا کہنا تھا کہ پاکستان کیخلاف اپنے چند ابتدائی میچزمیں کچھ بے آرامی محسوس کرتا رہا تھا لیکن بعد میں یہ بوجھ بھی اتر گیا۔

ایک سوال کے جواب میں مایہ ناز بلے باز کا کہنا تھا کہ حکام فکسنگ کے سدباب کے لیے اپنا کام بخوبی کررہے ہیں لیکن ابھی بھی گنجائش باقی ہے ،آئی سی سی حکام اس کے لیے نئے قواعد وضع کرسکتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ مجھ سے میچ فکسنگ کے لیے رابطہ نہیں کیا گیا۔

کوہلی کا کہنا تھا کہ میری زندگی کا مشکل ترین وقت وہ تھا جب میرے والد کا رات تین بجے انتقال ہوا اور صبح رانجی ٹرافی میں کرناٹکا کیخلاف دہلی کے لیے90 رنزکی اننگز کھیلی جس کی بدولت ٹیم فالوآن سے بچ گئی،ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے کرکٹ میچ کو ادھورا چھوڑنا گناہ کے مترادف ہے، میری زندگی میں یہ کھیل سب سے اہم ہے،میرے والد چاہتے تھے کہ میں کرکٹ میں نام روشن کروں،انھوں نے ہی مجھے خوابوں کو پانے کی ہمت بخشی تھی، کوہلی نے کہا کہ عہدحاضر کی کرکٹ بہت زیادہ محنت کی متقاضی ہے، ایسے میں پلیئرز کے لیے خود کو فٹ رکھنا از حد ضروری ہو گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں