ممبئی شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے چل بسے

بال ٹھاکرے کافی عرصے سے پھیپپھڑوں اور جگر کی بیماری کا شکار تھے

بال ٹھاکرے کافی عرصے سے پھیپپھڑوں اور جگر کی بیماری کا شکار تھے۔ فوٹو رائٹرز

ہندو انتہا پسند تنظیم شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے 86 برس کی عمر میں چل بسے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بال ٹھاکرے پھیپپھڑوں اور جگر کی بیماری کے باعث گزشتہ ایک ماہ سے ممبئی کے اسپتال میں زیرعلاج تھے، بال ٹھاکرے کو اس دوران کئی مرتبہ وینٹی لیٹر پر بھی منتقل کیا گیا۔بال ٹھاکرے کی موت کی خبرکا سن کرا ن کی رہائش گاہ کے باہر شیو سینا کے کارکنوں اورہزاروں افراد جمع ہوگئے۔


بال ٹھاکرے 23 جنوری 1926 کو پونا میں پیدا ہوئے ، انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک انگریزی اخبار میں کارٹونسٹ کی حیثیت سے کیا اور بعد ازاں 1960 میں اپنی تنظیم شیوسینا کی بنیاد رکھی، ان کی تنظیم کا منشور کسی سے ڈھکا چھپا نہیں تھا، شیو سینا ہندوستان اور پاکستان کے مسلمانوں کے شدید خلاف ہے جس کے باعث ممبئی میں متعدد مرتبہ ہندو مسلم فسادات بھی ہوئے اور ہندوستان میں جہاں جہاں اس تنظیم کی موجودگی ہے وہاں وہاں مسلمانوں کے خلاف اپنی روایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتی نظر آتی ہے۔

واضح رہے کہ بال ٹھاکرے پاکستان اور بھارت کے درمیان بہتر تعلقات کے ہمیشہ خلاف رہے اور خاص طور پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی کرکٹ سیریز میں ان کی جماعت شیو سینا نے اپنے روایتی تعصب پن کا مظاہرہ کیا، رواں سال دسمبر میں ہونے والی پاک بھارت کرکٹ سیریز کے حوالے سے انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ پیسوں کے لئے قومی عزت کا سودا کررہی ہے، جس میں کھلاڑی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بھارتی وزیر داخلہ سنیل کمار شینڈے پر بھی الزام لگایا کہ وہ پاکستان کے ایجنٹ بن گئے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story