حکومت کا تمام اسلحہ لائسنسوں کی ازسر نو جانچ کا فیصلہ

لائسنس کا نیا فارم بھرنے والے شخص کا کرائم ریکارڈ آفس سے ریکارڈ چیک کرایا جائے گا ۔


Staff Reporter November 18, 2012
کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کا عمل 4 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

سندھ حکومت نے صوبے بھر میں تمام لائسنس یافتہ اسلحہ کی ازسر نو جانچ پڑتال کا فیصلہ کرلیا ہے۔تمام اسلحہ لائسنسوں کو 3 مرحلوں میں کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق کراچی سمیت صوبے بھر میں بڑے پیمانے پر نامکمل کوائف پر اسلحہ لائسنس جاری ہونے کے انکشاف کے بعد محکمہ داخلہ سندھ نے اسلحہ لائسنسوں کی ازسر نو کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ اور میرپور خاص میں جاری ہونے والے اسلحہ لائسنس کی رجسٹریشن کی جائے گی ، اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ نے منصوبے کو حتمی شکل دیدی ہے جس کے تحت ان شہروں میں مختلف بور کے لائسنس یافتہ اسلحہ رکھنے والے افراد کو الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ساتھ ساتھ دیگر ذرائع سے بھی تشہیری مہم کے ذریعے آگاہ کیا جائے گا کہ وہ فوری طور پر اپنے اسلحہ کی ازسر نو رجسٹریشن کرائیں ۔

اس منصوبے کے تحت ان شہروں میں لائسنس یافتہ اسلحہ کے حامل لوگوں کو ایک فارم جاری کیا جائے گا اس فارم میں لائسنس رکھنے والے شخص کواپنے تمام کوائف ، ٹیلی فون نمبرز اور دیگر ذاتی معلومات فراہم کرنی ہونگی مذکورہ فارم کے ساتھ درخواست گزار دو پاسپورٹ سائز تصاویر اور کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے ساتھ اسلحہ لائسنس کی مکمل فوٹو کاپی منسلک کرنے کا پابند ہوگا ، لائسنس فارم محکمہ داخلہ سندھ کے دفاتر ، کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر سے جاری ہونگے اور فارم پر کر کے وہیں پر جمع کرائے جائیں گے ۔

فارم جمع کرانے والے شخص کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کی نادرا سے تصدیق کرائی جائے گی جبکہ لائسنس کا سابقہ ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا ، لائسنس کا نیا فارم بھرنے والے شخص کا کرائم ریکارڈ آفس (سی آر او) سے ریکارڈ چیک کرایا جائے گا ، مکمل جانچ پڑتال اور کلیئرنس کے بعد متعلقہ شخص کو کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس جاری کیا جائے گا ، جس شخص کا ریکارڈ نامکمل ہوگا اس کا اسلحہ لائسنس حکومت سندھ فوری طور پر منسوخ کردے گی ، ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں 1990 سے 2012 تک جاری کیے جانے والے لائسنس ، دوسرے مرحلے میں 1970 سے 1989 تک جاری ہونے والے لائسنس اور تیسرے مرحلے میں 1947 سے 1969 تک جاری کیے جانے والے اسلحہ لائسنس کی جانچ پڑتال کی جائے گی ۔

کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کا عمل 4 ماہ میں مکمل کیا جائے گا جس کے بعد اگلے 6 ماہ میں صوبے کے دیگر علاقوں میں اس منصوبے کا آغاز ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں رہائش پذیر وہ افراد جنھوں نے ملک کے دیگر اضلاع اور وفاق سے اسلحہ لائسنس حاصل کیے ہیں انھیں بھی اسی طرز کا فارم جاری کیا جائے گا اور ان کے اسلحہ لائسنسوں کو بھی متعلقہ اضلاع اور وفاق کی لائسنس جاری کرنے والی اتھارٹی سے چیک کر ایا جائے گا اور کلیئرنس کے بعد ان افراد کو محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے اسلحہ رجسٹریشن کارڈ کا اجرا کیا جائے گا تاکہ ان کا ریکارڈ بھی مکمل کمپیوٹرائزڈ کیا جاسکے ، اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائز ڈرجسٹریشن کا منصوبہ تیار کر کے منظوری کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کر دیا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ اور سندھ کابینہ کی منظوری کے بعد اس پالیسی کا باقاعدہ اعلان آئندہ ماہ کر دیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں