شمالی کوریا نے بی بی سی کی ٹیم کو ملک بدر کردیا
شمالی کوریا نے اس رپورٹ پرشدید برہمی کا اظہار کیا جس میں دارالحکومت میں زندگی کے مختلف پہلوؤں کواجاگرکیا گیا،بی بی سی
شمالی کوریا نے برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی ٹیم کو 2 روز تک حراست میں رکھنے کے بعد ملک بدر کردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ان کے ادارے کی ٹیم کو 2 روز قبل اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ شمالی کوریا سے واپس روانہ ہو رہے تھے، شمالی کوریا کے حکام نے بی بی سی ٹیم کے نامہ نگارروپرٹ ونگ فیلڈ ہیز، پروڈیوسر ماریا برائن اور کیمرہ مین میتھیو گوڈارڈ کو حراست میں لے کر ایک کمرے میں منتقل کیا جہاں ان سے 8 گھنٹے تک تفتیش کی گئی اور ایک بیان پر جبری دستخط بھی کروائے گئے۔
بی بی سی کی ٹیم نوبل انعام یافتہ افراد کے ہمراہ تحقیقی دورے پر شمالی کوریا آئی تھی، شمالی کوریا نے برطانوی نشریاتی ادارے کی اس رپورٹ پر شدید برہمی کا اظہار کیا جس میں بی بی سی نے دارالحکومت پیانگ یانگ میں زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ان کے ادارے کی ٹیم کو 2 روز قبل اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ شمالی کوریا سے واپس روانہ ہو رہے تھے، شمالی کوریا کے حکام نے بی بی سی ٹیم کے نامہ نگارروپرٹ ونگ فیلڈ ہیز، پروڈیوسر ماریا برائن اور کیمرہ مین میتھیو گوڈارڈ کو حراست میں لے کر ایک کمرے میں منتقل کیا جہاں ان سے 8 گھنٹے تک تفتیش کی گئی اور ایک بیان پر جبری دستخط بھی کروائے گئے۔
بی بی سی کی ٹیم نوبل انعام یافتہ افراد کے ہمراہ تحقیقی دورے پر شمالی کوریا آئی تھی، شمالی کوریا نے برطانوی نشریاتی ادارے کی اس رپورٹ پر شدید برہمی کا اظہار کیا جس میں بی بی سی نے دارالحکومت پیانگ یانگ میں زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا تھا۔