چاہتی ہوں پرفارمنس کے حوالے سے یاد رکھی جاؤںمیرا

دہلی فیسٹیول سے ایوارڈ یافتہ اور کانز فیسٹیول کے لیے منتخب ہونے والی فلم ہوٹل کی ہیروئن میرا سے بات چیت


Qaiser Iftikhar May 10, 2016
دہلی فیسٹیول سے ایوارڈ یافتہ اور کانز فیسٹیول کے لیے منتخب ہونے والی فلم ہوٹل کی ہیروئن میرا سے بات چیت ۔ فوٹو : فائل

پاکستان میں جس رفتار سے فلم سازی کے شعبے میں بہتری آئی ہے اسی رفتار سے اب بہت زیادہ تعداد میں فلمیں بن رہی ہیں۔ فلم میکر نت نئے تجربات بھی کررہے ہیں اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ اب ہماری فلم صرف پاکستان تک ہی محدود نہیں بلکہ عالمی مارکیٹ میں بھی دیکھی جا رہی ہے۔

ایسی ہی ایک فلم ''ہوٹل'' ہے ، جس کو 13 مئی کوملک بھرمیں ریلیز کیاجائے گا۔ ''ہوٹل'' کو پاکستان میں آئی ایم جی سی گروپ ریلیز کررہا ہے۔ اس فلم کو کافی عرصے سے ریلیز کی کوششیں جاری تھیں تاہم بعض وجوہات کی بنا پر نمائش موخر ہوتی چلی گئی البتہ اس فلم کو بیرون ملک ہونے والے مختلف فلم فیسٹیول میں پیش کیا گیا جہاں اسے بہت پسند کیا گیا ۔

فلم کو کچھ عرصہ پہلے ''دہلی فلم فیسٹیول'' میں پیش کیا گیا جہاں اسے بہترین فلم اور اداکارہ کے دو ایوارڈ دیئے گئے جبکہ سبھاش گئی جیسے نامور فلم میکر نے فلم کی ہیروئین میرا کی پرفارمنس کو بے حد سراہا۔ فلم کی ریلیز سے قبل ہی اس کے بارے میں مختلف آراء زیرگردش ہیں کیونکہ اس میں بعض ایسی چیزیں بھی شامل ہیں جو بہت سے لوگوں کے نزدیک قابل اعتراض ہوسکتی ہیں۔ اس بارے میں ''ہوٹل'' کی ہیروئین میرا نے'' ایکسپریس ''کوخصوصی انٹرویو دیتے ہوئے دلچسپ گفتگوکی، جوقارئین کی نذر ہے۔

فلمسٹارمیرانے کہا کہ یہ فلم حقیقی کہانی پر مبنی ہے جس کا مرکزی کردار مجھے کرنے کا موقع ملا ہے ، یہ دہلی کی ایک فیملی کی کہانی ہے۔ میرا کردار انتہائی مشکل اور منفرد ہے ۔ میں اپنی ایک ایسی بہن سے ملتی ہوں جس نے کبھی جنم ہی نہیں لیا اور یہیں سے فلم کی کہانی آگے بڑھتی ہے۔ ایسے موضوعات پر ہمارے ہاں عام طور پرفلمیں نہیں بنائی جاتیں، ہوسکتا ہے اس فلم کی کچھ چیزیں لوگوں کو اچھی نہ لگیں لیکن ڈائریکٹر نے بہت اچھی کوشش کی ہے۔

بھارت سے دو ایوراڈ جیتنے کے بعد اب یہ فلم کانز فلم فیسٹیول کے لئے منتخب ہوچکی ہے جبکہ میری خواہش ہے کہ یہ آسکرتک جائے کیونکہ یہ بہت ہی مختلف فلم ہے اور پاکستان میں اس سے پہلے ایسا تجربہ نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس فلم میں لوگوں کو ''کھلونا'' والی میرا نظر آئے گی۔ اس فلم میں شائقین کو میری پرفارمنس محسوس ہوگی ۔

ویسے بھی میں چاہتی ہوں کہ لوگ مجھے میری پرفارمنس کے حوالے سے یادرکھیں ۔ میں صرف پرفارمنس سے بھرپور رول ہی کرنا چاہتی ہوں جس طرح ہالی وڈسٹارانجلینا جولی، جولیا رابرٹس اور بولی وڈ سٹارایشوریہ رائے کرتی دکھائی دیتی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں میرا نے کہا کہ مجھے ایک کمرشل میں کام ملا تواس وقت میری عمرصرف 9 برس تھی جس کے بعد مجھے ڈائریکٹر امان مرزا نے اپنی فلم ''کانٹا'' کیلئے منتخب کیا حالانکہ اس وقت میری عمر 11 سال تھی مگر اس کے باوجود امان مرزا نے میرے اندر کی آرٹسٹ کو پہچان لیا اور پہلی نظر میں دیکھنے کے بعد کہا کہ یہ لڑکی بہت بڑی سٹار بنے گی۔

اس سے پہلے بھی جب میں نے کمرشل میں کام کیا تھا وہاں موجود تمام لوگوں کا یہ کہنا تھا کہ اس بچی میں سپرسٹار بننے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں جبکہ امان مرزا کا کہنا تھا کہ میرا چہرہ بابرہ شریف' شمیم آرا' مادھوری ڈکشت اور سری دیوی کی طرح ہے اُس وقت میرے لئے یہ تمام باتیں سمجھنا بہت مشکل تھا کیونکہ میں بہت چھوٹی تھی۔ ''کانٹا'' کی ریلیز کے بعد فلم انڈسٹری کے معروف ہدایتکاروں نے مجھ سے رابطے شروع کردیئے۔

حالانکہ میری پہلی فلم ''کانٹا'' کچھ خاص بزنس نہیں کرسکی لیکن اس فلم میں میرا کام لوگوںکو یاد رہ گیا۔ فلم انڈسٹری کے معروف ہدایتکاروں کی جانب سے مجھے آفرز ملنے لگیں۔ بالی وڈ کے معروف فلم میکر مہیش بھٹ نے لندن کے مینگو فلم فیسٹیول میں میری فلم ''انتہا'' دیکھی اوراس کے بعد مجھے اپنی فلم میں کاسٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔

اسی طرح میرا سفر آگے بڑھتا چلا گیا۔ ہدایتکارہ سنگیتا کے ساتھ ساتھ میں نے اقبال کاشمیری ' مسعود بٹ سمیت بہت سے ڈائریکٹرز کے ساتھ کام کیا۔ یہی نہیں فلم کے ساتھ ساتھ ڈرامہ سیریلز میں بھی اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔ جاوید شیخ کی فلم '' کہیں پیار نہ ہوجائے '' عجب گل کی '' کھوئے ہو تم کہاں '' اور انڈیا میں مہیش بھٹ کی فلم ''نظر'' میں ایسے شاندار کردار کئے جو لوگوں کو آج بھی یاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شائقین فنکاروں سے بہت سی توقعات وابستہ کئے ہوتے ہیں لہٰذا میری ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ کہانی اور کردار سے انصاف کروں۔ میں نے فلموں میں بھی جتنے ڈائریکٹرزکے ساتھ کام کیا، ان کا شمار ہماری انڈسٹری کے بہترین ڈائریکٹرزمیں ہوتا ہے جن میں شمیم آرا، سیدنور، جاوید شیخ اور شہزاد رفیق سمیت بہت سے لوگ شامل ہیں۔ انٹرویو کے آخر میں میرا نے کہا کہ ''ہوٹل ''کی کہانی اور میری پرفارمنس بہت جاندارہے، جو شائقین کی توجہ کامرکز بنے گی۔

اس کے علاوہ فلم کے پروڈیوسروڈائریکٹرخالد حسن نے شائقین کی تفریح کیلئے مراکش سے تعلق رکھنے والی خوبرو اداکارہ وماڈل وائم عماردھامنی پرایک آئٹم نمبر پکچرائز کیا ہے، جو سینما ہال میں موجود شائقین کوخوب تفریح فراہم کرے گا۔ ''ہوٹل''جیسی منفرد فلمیں پاکستانی فلم اور سینما انڈسٹری کوبچانے کے ساتھ ترقی کی نئی راہ پرگامزن کریں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں