فارنسنگ لیب کی رپورٹس عدالت میں بطور ثبوت پیش کرینگے آئی جی سندھ

لیبارٹری میں دہشت گردی، بم دھماکوں اور دیگرجرائم کے جائے وقوع سے جمع کی جانے والی شہادتوں کا تجزیہ کیا جا سکے گا


Staff Reporter November 18, 2012
بینک، کسٹم اور جائیداد کے جعلی دستاویزات کی چھان بین کی جا سکے گی، جرائم کی تفتیش میں مدد ملے گی، فیاض لغاری فوٹو: ایکسپریس

آئی جی سندھ فیاض لغاری کو فارنسک ڈویژن کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جدید آلات سے لیس ڈیجیٹل فارنسک لیبارٹری کے قیام کے بعد لیبارٹری میں دہشت گردی ، بم دھماکوں ، قتل اور دیگر سنگین جرائم کے کرائم سین اور جائے وقوع سے جمع کی جانے والی شہادتوں کا ناصرف تجزیہ کیا جا سکے گا بلکہ حاصل ہونے والی رپورٹس کو ملزمان کے خلاف بطور ثبوت عدالتوں میں بھی پیش کیا جا سکے گا ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈیجیٹل فارنسک لیبارٹری کرائم سین یونٹ کا حصہ ہوگی جس کے تحت فارنسک ماہرین اور عملے کے دیگر اراکین خدمات پر مامور ہونگے ، رپورٹ کے مطابق لیب کے ایک حصے میں دہشت گردی ، بم دھماکوں ، ٹارگٹ کلنگ اور اسٹریٹ کرائم سمیت دیگر وارداتوں کے حوالے سے جمع کیے جانے والے شواہد کا ڈیٹا جمع کیا جائے گا جبکہ جائے وقوع سے ملنے والے موبائل فون ، سم اور کمپیوٹر کے پرزے کا بھی ڈیجیٹل لیب میں تجزیہ کیا جا سکے گا اور ساتھ ہی ان سے حاصل ہونے والی معلومات کا ڈیٹا بھی محفوظ کرلیا جائے گا ، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈیجیٹل فارنسک لیب کے دوسرے حصے میں دستخط اور ہاتھ کی تحریروں کو موازنہ کیا جا سکے گا اور ایسے مقدمات جن میںکاغذات کے ذریعے جرم کا ارتکاب ہوا ہو جیسے بینک،کسٹم اور جائیداد کے جعلی دستاویزات کا تجزیہ بھی کیا جا سکے گا ۔

رپورٹ کے مطابق کرائم میں استعمال ہونے والے موبائل فون کے تجزیے کیلیے بھی ڈیجیٹل فارنسک لیب میں 2 علیحدہ علیحدہ ڈیوائسز رکھی گئی ہیں ، آئی جی سندھ فیاض لغاری نے رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے ڈیجیٹل فارنسک لیب کے قیام اور ا سکے تحت فارنسک تفتیش کو شعبہ تفتیش میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا ،انھوں نے کہا کہ کرائم سین سے جمع کیے جانے والے شواہدکی فارنسک تجزیوں سے ناصرف جرائم پیشہ عناصر پر پولیس کی گرفت مضبوط ہوگی بلکہ حاصل ہونے والی معلومات کو مقدمات کا حصہ بنا کر عدالتوں میں بطور ثبوت پیش کرتے ہوئے ملوث ملزمان کیلیے سزاؤں کے عمل کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔