پاناما لیکس پر اپوزیشن سیاسی مقاصد کے تحت پارلیمنٹ سے بھاگ رہی ہے دانیال عزیز
كمیشن جو بھی ٹی او آرز بنائے گا ہم اس كی پابندی كریں گے، زبیر عمر کے ہمراہ پریس کانفرنس
مسلم لیگ (ن) كے رہنماؤں زبیر عمر اور دانیال عزیز نے كہا ہے كہ پاناما لیكس كے معاملے پر سپریم كورٹ كے كمیشن كا فیصلہ تسلیم كریں گے جب کہ اپوزیشن سیاسی مقاصد کے تحت پارلیمنٹ سے بھاگ رہی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں دانیال عزیز اور زبیر عمر نے کہا کہ پاناما دستاویزات میں براہ راست وزیراعظم كا نام شامل نہیں اس كے باوجود ہم سپریم كورٹ كے كمیشن كے سامنے پیش ہونے کے لیے تیار ہیں اوراس سلسلے میں كمیشن جو بھی ٹی او آرز بنائے گا ہم اس كی پابندی كریں گے۔ زبیر عمر نے كہا كہ دینا كی تاریخ میں یہ نہیں ہوا كہ الزام بیٹے پر لگے اور ذمہ دار باپ كو قرار دیا جائے، اپوزیشن سیاسی پوائنٹ اسكورنگ كے تحت پاناما كے ایشو پر وزیراعظم پر دباؤ ڈال كر ان سے استعفیٰ لینا چاہتی ہے لیكن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
زبیر عمر نے كہا كہ پاناما لیكس میں اپوزیشن رہنماؤں، جہانگیر ترین، علیم خان، عمران خان كی بہن اور پرویز الہیٰ كے بیٹے مونس الہیٰ كے نام سا منے آگئے ہیں لہٰذا اب ان سب كو سپریم كورٹ كے سامنے جواب دینا پڑھے گا، مسلم لیگ (ن) كی حكومت اب سب كا احتساب كرے گی، پاناما كے معاملے پر تحقیقات كے لیے اپوزیشن پارلیمنٹ سے نیا ایكٹ بنوانے كا مطالبہ كر رہی ہے ہم انہیں اس بات كی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان 1990 سے ٹیكس چھپا رہے ہیں ان سے سوالات نہیں پوچھے جاتے ہیں ان سے ٹیكس گوشوارے کے بارے میں نہیں پوچھا جاتا، ہم نے پاناما كے مسئلے پر ٹی او آرز شفاف بنائے ہیں لیکن اپوزیشن سیاسی پوائنٹ اسكورنگ كر رہی ہے لیکن اب احتساب سب كا ہو گا اور كسی كو نہیں بخشا جائے گا۔
دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ كچھ عرصے سے ملك میں سیاست یوٹرن كی ہو رہی ہے، پاناما لیكس میں مریم نواز كا نام شامل نہیں جب كہ پرویز الہٰی كے بیٹے مونس الہٰی كا نام 2013 سے پاناما لیكس كی دستاویزات میں شامل ہے۔ انہوں نے كہا کہ احتساب سے بھاگنے والوں كو اب مسلم لیگ (ن) كی حكومت پکڑے گی، پاناما كے حوالے سے آئی سی آئی جے نے خود تسلیم كیا ہے كہ اس دستاویزات میں وزیراعظم نواز شریف كا نام شامل نہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں دانیال عزیز اور زبیر عمر نے کہا کہ پاناما دستاویزات میں براہ راست وزیراعظم كا نام شامل نہیں اس كے باوجود ہم سپریم كورٹ كے كمیشن كے سامنے پیش ہونے کے لیے تیار ہیں اوراس سلسلے میں كمیشن جو بھی ٹی او آرز بنائے گا ہم اس كی پابندی كریں گے۔ زبیر عمر نے كہا كہ دینا كی تاریخ میں یہ نہیں ہوا كہ الزام بیٹے پر لگے اور ذمہ دار باپ كو قرار دیا جائے، اپوزیشن سیاسی پوائنٹ اسكورنگ كے تحت پاناما كے ایشو پر وزیراعظم پر دباؤ ڈال كر ان سے استعفیٰ لینا چاہتی ہے لیكن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
زبیر عمر نے كہا كہ پاناما لیكس میں اپوزیشن رہنماؤں، جہانگیر ترین، علیم خان، عمران خان كی بہن اور پرویز الہیٰ كے بیٹے مونس الہیٰ كے نام سا منے آگئے ہیں لہٰذا اب ان سب كو سپریم كورٹ كے سامنے جواب دینا پڑھے گا، مسلم لیگ (ن) كی حكومت اب سب كا احتساب كرے گی، پاناما كے معاملے پر تحقیقات كے لیے اپوزیشن پارلیمنٹ سے نیا ایكٹ بنوانے كا مطالبہ كر رہی ہے ہم انہیں اس بات كی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان 1990 سے ٹیكس چھپا رہے ہیں ان سے سوالات نہیں پوچھے جاتے ہیں ان سے ٹیكس گوشوارے کے بارے میں نہیں پوچھا جاتا، ہم نے پاناما كے مسئلے پر ٹی او آرز شفاف بنائے ہیں لیکن اپوزیشن سیاسی پوائنٹ اسكورنگ كر رہی ہے لیکن اب احتساب سب كا ہو گا اور كسی كو نہیں بخشا جائے گا۔
دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ كچھ عرصے سے ملك میں سیاست یوٹرن كی ہو رہی ہے، پاناما لیكس میں مریم نواز كا نام شامل نہیں جب كہ پرویز الہٰی كے بیٹے مونس الہٰی كا نام 2013 سے پاناما لیكس كی دستاویزات میں شامل ہے۔ انہوں نے كہا کہ احتساب سے بھاگنے والوں كو اب مسلم لیگ (ن) كی حكومت پکڑے گی، پاناما كے حوالے سے آئی سی آئی جے نے خود تسلیم كیا ہے كہ اس دستاویزات میں وزیراعظم نواز شریف كا نام شامل نہیں۔