اورنج لائن منصوبہ پاک چین معاہدے کو خفیہ رکھنے یا نہ رکھنے پر فیصلہ محفوظ

لاہور ہائیکورٹ میں دوران سماعت اٹارنی جنرل نے عدالت سے منصوبے کو خفیہ رکھنے کی استدعا کردی۔

لاہور ہائیکورٹ میں دوران سماعت اٹارنی جنرل نے عدالت سے منصوبے کو خفیہ رکھنے کی استدعا کردی۔ فوٹو؛ فائل

ہائی کورٹ نے اورنج لائن ٹرين منصوبے كے حوالے سے پاک چين معاہدے كوخفيہ ركھنے يا نہ ركھنے كے لیے دائر درخواستوں پر فيصلہ محفوظ كر ليا۔

لاہور ہائیکورٹ میں اورنج لائن ٹرين منصوبہ کیس کی سماعت جسٹس عابد عزيز شيخ اور جسٹس شاہد كريم پر مشتمل 2 ركنی بينچ نے کی، سماعت کے موقع پر وفاقی حكومت كی جانب سے عدالتی حكم پر اورنج لائن ٹرين كا منصوبہ عدالت ميں پيش نہ كيا جاسكا جس پر عدالت نے اٹارنی جنرل كو معاہدہ خفيہ ركھنے پر دلائل دينے كی ہدايت كی تو اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے سماعت كے موقع پر عدالت سے معاہدے كی تفصيلات خفيہ ركھنے كی استدعا کردی۔


اٹارنی جنرل کی استدعا کے بعد عدالت عالیہ نے كيس كی مزيد سماعت 26 مئی تک ملتوی كرتے ہوئے معاہدے كو خفيہ ركھنے يانہ ركھنے كے حوالے سے دائر درخواستوں پر فيصلہ محفوظ كر ليا۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ میں درخواستیں دائر کی گئی ہے جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دیا جائے۔
Load Next Story