طالبان قیادت اور انفرا اسٹرکچر پاکستان میں ہےافغانستان کا الزام

4 رکنی رابطہ گروپ کی کاوشوں کے باوجود طالبان مذاکرات کیلیے آمادہ نہیں ہوئے توکارروائی ہو گی


INP May 11, 2016
ضرورت پڑی توروس،بھارت اورایران کورابطہ گروپ میں شامل کیا جا سکتا ہے، چین القاعدہ کے خلاف مدد کرے، افغان نائب وزیر خارجہ فوٹو: فائل

افغانستان کے نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے الزام عائد کیاہے کہ طالبان کی قیادت اور انفرا اسٹرکچرپاکستان میں موجود ہے، پاکستان کو چاہیے کہ طالبان پردباؤبرقرار رکھتے ہوئے انھیں مذاکرات کیلیے آمادہ کرے۔

افغان نائب وزیرخارجہ نے ایک انٹرویومیں کہا کہ پاکستان، افغانستان، چین اور امریکاپرمشتمل 4 رکنی رابطہ گروپ کی کاوشوں کے باوجود طالبان مذاکرات کیلیے آمادہ نہیں ہوئے تو ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ اگر رابطہ گروپ میں مزیدممالک کو شامل کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی تومتوقع طور پر یہ ممالک روس، بھارت اور ایران ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چین ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ اور القاعدہ کے خلاف افغانستان کی مددکرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں