حقیقت پسندانہ فیصلے کرنیکا وقت آ گیا وزیراعظم
ماضی بھول کر آگے بڑھنا ہوگا، مٹھی بھر عناصر امن پسندوں پر اپنی شرائط مسلط نہیں کر سکتے.
وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملکی مسائل حل کرنے کیلئے ایک ہونا ہو گا۔
وقت آ گیا ہے کہ حقیقت پسندانہ فیصلے کریں' ماضی کو بھول کر آگے بڑھنا ہو گا' سیاستدانوں اور ووٹرز کو اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہو گی' چند گمراہ لوگوں کی ذمے داری سب پر نہیں ڈالی جا سکتی۔ یہاں سلطانہ فائونڈیشن کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہم پیچیدہ معاملات میں الجھے رہے مگر اب وقت آ گیا ہے کہ ہم حقیقت پسندی سے فیصلے کریں۔ ہر مسئلے کا حل افراد کے پاس ہے افراد کے مضبوط ہونے سے پاکستان مضبوط ہو گا۔
ملک میں مردم شماری کا کام پھر شروع ہوگیا ہے، ملک کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے مگر گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہے جن کو رہنمائی دینے کی ضرورت ہے، زیادہ آبادی کے مثبت پہلو بھی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کچھ بھی ناممکن نہیں ہے ہر چیز ممکن ہے۔ شدت پسندی کا خاتمہ کرنا ہو گا، چند افراد کا الزام سب پر نہیںلگایا جا سکتا۔ جہاں تعلیم پر ایک فیصد خرچ ہو گا وہاں یہی حال ہو گا۔ حکومت تعلیم کو اپنے منشور میں شامل کرتے ہوئے اس کے بجٹ کو بڑھانے کی کوشش کریگی۔ ملکی مسائل حل کرنے کیلیے سب کوایک ہونا پڑے گا۔ ہم ایٹمی قوت ہیں جو چاہیںکر سکتے ہیں۔ سیاسی نظریہ کوئی بھی ہو مگر پاکستان ایک ہے۔
حکومت تمام قومی معاملات پر اتفاق رائے پیدا کرکے آگے بڑھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں، شرح خواندگی میں اضافے کیلیے مل جل کر کوششوں کی ضرورت ہے۔ تنقید برائے تنقید اور جھگڑے اب ختم ہونے چاہئیں۔ ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں۔ سمت درست ہوگی تو تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائیں گے۔ حقیقت پسندی سے اہم فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے، مسائل حل کرنے کے لیے قوم کو متحد ہونا پڑے گا۔ مٹھی بھر گمراہ عناصر پاکستان کے امن پسند لوگوں کی اکثریت پر اپنی شرائط مسلط نہیں کر سکتے۔ پرویزاشرف نے سلطانہ فائونڈیشن کیلیے 5 کروڑ روپے گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔
وقت آ گیا ہے کہ حقیقت پسندانہ فیصلے کریں' ماضی کو بھول کر آگے بڑھنا ہو گا' سیاستدانوں اور ووٹرز کو اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہو گی' چند گمراہ لوگوں کی ذمے داری سب پر نہیں ڈالی جا سکتی۔ یہاں سلطانہ فائونڈیشن کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہم پیچیدہ معاملات میں الجھے رہے مگر اب وقت آ گیا ہے کہ ہم حقیقت پسندی سے فیصلے کریں۔ ہر مسئلے کا حل افراد کے پاس ہے افراد کے مضبوط ہونے سے پاکستان مضبوط ہو گا۔
ملک میں مردم شماری کا کام پھر شروع ہوگیا ہے، ملک کی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے مگر گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہے جن کو رہنمائی دینے کی ضرورت ہے، زیادہ آبادی کے مثبت پہلو بھی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کچھ بھی ناممکن نہیں ہے ہر چیز ممکن ہے۔ شدت پسندی کا خاتمہ کرنا ہو گا، چند افراد کا الزام سب پر نہیںلگایا جا سکتا۔ جہاں تعلیم پر ایک فیصد خرچ ہو گا وہاں یہی حال ہو گا۔ حکومت تعلیم کو اپنے منشور میں شامل کرتے ہوئے اس کے بجٹ کو بڑھانے کی کوشش کریگی۔ ملکی مسائل حل کرنے کیلیے سب کوایک ہونا پڑے گا۔ ہم ایٹمی قوت ہیں جو چاہیںکر سکتے ہیں۔ سیاسی نظریہ کوئی بھی ہو مگر پاکستان ایک ہے۔
حکومت تمام قومی معاملات پر اتفاق رائے پیدا کرکے آگے بڑھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں، شرح خواندگی میں اضافے کیلیے مل جل کر کوششوں کی ضرورت ہے۔ تنقید برائے تنقید اور جھگڑے اب ختم ہونے چاہئیں۔ ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں۔ سمت درست ہوگی تو تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائیں گے۔ حقیقت پسندی سے اہم فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے، مسائل حل کرنے کے لیے قوم کو متحد ہونا پڑے گا۔ مٹھی بھر گمراہ عناصر پاکستان کے امن پسند لوگوں کی اکثریت پر اپنی شرائط مسلط نہیں کر سکتے۔ پرویزاشرف نے سلطانہ فائونڈیشن کیلیے 5 کروڑ روپے گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔