بغداد کی مارکیٹ میں خودکش حملہ 94 افراد ہلاک اور متعدد زخمی
کار میں سوار حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جب کہ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی۔
KARACHI:
عراق کے دارالحکومت بغداد میں کار سوار خودکش حملہ آور نے خود کو بازار میں دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 94 افراد ہلاک اور متعدد سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بغداد کے علاقے صدر سٹی کی مارکیٹ میں کار بم دھماکا ہوا جس کی گونج دور دور تک سنی گئی جب کہ دھماکے کے نتیجے میں 94 افراد ہلاک ہوگئے۔ عینی شاہدین کےمطابق دھماکا بیوٹی سیلون کے باہر کھڑی کار میں ہوا جس سے متعدد افراد شدید زخمی ہوئے۔
خبر ایجنسی کے مطابق واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں خواتین کی اکثریت ہے جو خریداری کی غرض سے بازار میں موجود تھی۔
شدت پسند تنظیم داعش نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ خودکش کار بم دھماکا تھا تاہم عراقی حکام نے اس کی تصدیق نہیں کی۔ اس کے علاوہ داعش نے 2 ہفتے قبل اسی بازار میں ہونے والے ایک اور کار بم دھماکے کی ذمہ دری بھی قبول کی۔
دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے مطابق گزشتہ ماہ اپریل میں بغداد کے طول وعرض میں جاری بم دھماکوں اور پرتشدد واقعات میں 741 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
عراق کے دارالحکومت بغداد میں کار سوار خودکش حملہ آور نے خود کو بازار میں دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 94 افراد ہلاک اور متعدد سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بغداد کے علاقے صدر سٹی کی مارکیٹ میں کار بم دھماکا ہوا جس کی گونج دور دور تک سنی گئی جب کہ دھماکے کے نتیجے میں 94 افراد ہلاک ہوگئے۔ عینی شاہدین کےمطابق دھماکا بیوٹی سیلون کے باہر کھڑی کار میں ہوا جس سے متعدد افراد شدید زخمی ہوئے۔
خبر ایجنسی کے مطابق واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں خواتین کی اکثریت ہے جو خریداری کی غرض سے بازار میں موجود تھی۔
شدت پسند تنظیم داعش نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ خودکش کار بم دھماکا تھا تاہم عراقی حکام نے اس کی تصدیق نہیں کی۔ اس کے علاوہ داعش نے 2 ہفتے قبل اسی بازار میں ہونے والے ایک اور کار بم دھماکے کی ذمہ دری بھی قبول کی۔
دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے مطابق گزشتہ ماہ اپریل میں بغداد کے طول وعرض میں جاری بم دھماکوں اور پرتشدد واقعات میں 741 افراد ہلاک ہوئے تھے۔