چوہدری نثار نے بنگلادیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی پھانسیوں کا مسئلہ وزیراعظم کے سامنے اٹھا دیا
وزیراعظم نے معاملے پر وزارت داخلہ اور خارجہ کو واضح پالیسی مرتب كرنے كے احكامات جاری كر دیئے۔
وزیرداخلہ چوہدری نثار نے بنگلا دیشی حكومت كی جانب سے اپنے سیاسی مخالفین بالخصوص جماعت اسلامی كے اكابرین سے رواركھے جانے والے رویئے كامسئلہ وزیرِاعظم پاكستان کے سامنے اٹھا دیا۔
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے مسئلے کو وزیراعظم کے سامنے اٹھاتے ہوئے كہا كہ جماعتِ اسلامی كے رہنماؤں سے كیا جانے والا سلوك غیر انسانی اور بین الاقوامی قوانین كی خلاف ورزی ہے، بنگلا دیش كی موجودہ حكومت كی جانب سے جماعتِ اسلامی كی جن شخصیات كو نشانہ بنایا جا رہا ہے ان كا واحد قصور یہ ہے كہ انہوں نے آج سے 45 سال پہلے پاكستانی ہونے كے ناطے پاكستان سے وفاداری نبھائی۔ وزیرِداخلہ نے افسوس كا اظہاركرتے ہوئے كہا كہ پوری دنیا اس معاملے پرخاموش ہے لیکن ہمیں اس غیرانسانی پالیسی كے خلاف آوازاٹھانی چاہیے۔
وزارت داخلہ كے جاری بیان كے مطابق وزیرِداخلہ كے اس مؤقف كی تائید كرتے ہوئے وزیرِاعظم نے وزارتِ داخلہ، وزارتِ خارجہ اورپرائم منسٹر سیكریٹریٹ كی باہمی مشاورت سے اس سلسلے میں واضح پالیسی مرتب كرنے كے احكامات جاری كر دیئے ہیں۔
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے مسئلے کو وزیراعظم کے سامنے اٹھاتے ہوئے كہا كہ جماعتِ اسلامی كے رہنماؤں سے كیا جانے والا سلوك غیر انسانی اور بین الاقوامی قوانین كی خلاف ورزی ہے، بنگلا دیش كی موجودہ حكومت كی جانب سے جماعتِ اسلامی كی جن شخصیات كو نشانہ بنایا جا رہا ہے ان كا واحد قصور یہ ہے كہ انہوں نے آج سے 45 سال پہلے پاكستانی ہونے كے ناطے پاكستان سے وفاداری نبھائی۔ وزیرِداخلہ نے افسوس كا اظہاركرتے ہوئے كہا كہ پوری دنیا اس معاملے پرخاموش ہے لیکن ہمیں اس غیرانسانی پالیسی كے خلاف آوازاٹھانی چاہیے۔
وزارت داخلہ كے جاری بیان كے مطابق وزیرِداخلہ كے اس مؤقف كی تائید كرتے ہوئے وزیرِاعظم نے وزارتِ داخلہ، وزارتِ خارجہ اورپرائم منسٹر سیكریٹریٹ كی باہمی مشاورت سے اس سلسلے میں واضح پالیسی مرتب كرنے كے احكامات جاری كر دیئے ہیں۔