پاکستان نجکاری پروگرام تیزکرےبجلی چوری روکےآئی ایم ایف
وزیرخزانہ کے دبئی میں حکام سے مذاکرات،آج11ویں جائزہ پروگرام پر بات کرینگے
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے ہنگامی اجلاس سے متعددقانونی بل پاس کرانے کے باوجودآئی ایم ایف نے پاکستان سے ڈومورکامطالبہ کردیا،
آئی ایم ایف نے نجکاری پروگرام میں سست روی ختم اوربجلی چوری روکنے کیلیے موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ دبئی میںوفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی زیرقیادت آئی ایم ایف حکام سے 11ویں جائزہ کے تکمیل کے حوالے سے مذاکرات کاسلسلہ جاری ہے، مذاکرات میں 5 مراحل مکمل ہوچکے ہیں، آج (جمعرات کو) حتمی بات چیت ہوگی۔ وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام نے پاکستان سے اسٹیل ملزاورمتعددڈسکوزکی نجکاری شروع کرنیکی ہدایت کی ہے۔
آئی ایم ایف حکام نے بجلی چوری پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے پاکستانی انتظامیہ پرزوردیاکہ بجلی چوری کیلیے اقدامات کیے جائیں جس پروزیرخزانہ اسحاق ڈار نے بجلی چوری روکنے کیلیے اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آئی ایم ایف سے حتمی مذاکرات کے بعد50 کروڑ ڈالر کی 12ویں قسط حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوجائیگی جوجون میں ملے گی۔
وزارت خزانہ حکام کے مطابق پاکستان نے فیصلہ کیاہے کہ آئندہ آئی ایم ایف کاپیکیج نہیں لیاجائیگا اورستمبرمیں آخری قسط ملنے کے بعدپاکستان آئی ایم ایف کوخدا حافظ کہہ دے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف جائزہ مشن کے ساتھ تمام اقتصادی اعدادوشماراور آئندہ مالی سال کے بجٹ کے خدوخال بارے تفصیلی تبادلہ خیال ہوچکا ہے اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی قیادت میں پاکستانی ٹیم پالیسی سطح کے مذاکرات مکمل کریگی ۔
آئی ایم ایف نے نجکاری پروگرام میں سست روی ختم اوربجلی چوری روکنے کیلیے موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ دبئی میںوفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارکی زیرقیادت آئی ایم ایف حکام سے 11ویں جائزہ کے تکمیل کے حوالے سے مذاکرات کاسلسلہ جاری ہے، مذاکرات میں 5 مراحل مکمل ہوچکے ہیں، آج (جمعرات کو) حتمی بات چیت ہوگی۔ وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام نے پاکستان سے اسٹیل ملزاورمتعددڈسکوزکی نجکاری شروع کرنیکی ہدایت کی ہے۔
آئی ایم ایف حکام نے بجلی چوری پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے پاکستانی انتظامیہ پرزوردیاکہ بجلی چوری کیلیے اقدامات کیے جائیں جس پروزیرخزانہ اسحاق ڈار نے بجلی چوری روکنے کیلیے اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آئی ایم ایف سے حتمی مذاکرات کے بعد50 کروڑ ڈالر کی 12ویں قسط حاصل کرنے کی راہ ہموار ہوجائیگی جوجون میں ملے گی۔
وزارت خزانہ حکام کے مطابق پاکستان نے فیصلہ کیاہے کہ آئندہ آئی ایم ایف کاپیکیج نہیں لیاجائیگا اورستمبرمیں آخری قسط ملنے کے بعدپاکستان آئی ایم ایف کوخدا حافظ کہہ دے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف جائزہ مشن کے ساتھ تمام اقتصادی اعدادوشماراور آئندہ مالی سال کے بجٹ کے خدوخال بارے تفصیلی تبادلہ خیال ہوچکا ہے اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی قیادت میں پاکستانی ٹیم پالیسی سطح کے مذاکرات مکمل کریگی ۔