دنیا کے 5 آلودہ ترین شہروں میں 4 بھارتی شہر شامل رپورٹ
بھارت کے آلودہ ترین شہروں میں گوالیار، پٹنہ، الہٰ آباد اور راجپور شامل ہیں۔ عالمی ادارہ برائے صحت کی رپورٹ
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے 5 آلودہ ترین شہروں میں سے 4 شہر بھارت کے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا بھر کے بڑے شہروں میں فضائی آلودگی کے اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے 5 آلودہ ترین شہروں میں سے 4 بھارت میں ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں ایران کا شہر زبول پہلے نمبر پر ہے جہاں فضائی آلودگی پی ایم 2.5 کے درجے پر ہے اس کے بعد بھارت کے 4 شہر گوالیار، پٹنہ، الہٰ آباد اور راجپور سرِ فہرست ہیں جب کہ 20 آلودہ ترین شہروں میں چینی شہر زنگٹائی، باؤڈنگ، ہینڈان اور شی جی زوانگ شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر کے آلودہ شہروں میں رہنے سے 30 لاکھ افراد قبل از وقت موت کے شکار ہورہے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی طرف سے جاری اعدادوشمار میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دنیا کے غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک کے 98 فیصد شہروں کی فضائی آلودگی اقوامِ متحدہ کے معیارات سےنیچے ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے اکثر شہروں کی فضا آلودہ ہے جس کا معیار مسلسل خراب ہورہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری فضائی آلودگی خوفناک شرح سے بڑھ رہی ہے اور انسانی صحت کے لیے تباہ کن ہے۔ اقوامِ متحدہ نے اس پر بھی خبردار کیا ہے کہ دنیا کے بڑے شہروں میں ہوا و فضا کا معیار تیزی سے گررہا ہے جس سے امراضِ قلب، دمے اور فالج کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے دنیا کے 67 ممالک کے 795 شہروں میں فضائی کیفیات کا 2008 سے 2013 تک جائزہ لیا جب کہ اس جائزہ رپورٹ میں بھارتی دارالحکومت نئی دلی شامل نہیں ہے جو ایک عرصے تک فضائی آلودگی کا مرکز تھا۔
اقوامِ متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا بھر کے بڑے شہروں میں فضائی آلودگی کے اعدادوشمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کے 5 آلودہ ترین شہروں میں سے 4 بھارت میں ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں ایران کا شہر زبول پہلے نمبر پر ہے جہاں فضائی آلودگی پی ایم 2.5 کے درجے پر ہے اس کے بعد بھارت کے 4 شہر گوالیار، پٹنہ، الہٰ آباد اور راجپور سرِ فہرست ہیں جب کہ 20 آلودہ ترین شہروں میں چینی شہر زنگٹائی، باؤڈنگ، ہینڈان اور شی جی زوانگ شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر کے آلودہ شہروں میں رہنے سے 30 لاکھ افراد قبل از وقت موت کے شکار ہورہے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی طرف سے جاری اعدادوشمار میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دنیا کے غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک کے 98 فیصد شہروں کی فضائی آلودگی اقوامِ متحدہ کے معیارات سےنیچے ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کے اکثر شہروں کی فضا آلودہ ہے جس کا معیار مسلسل خراب ہورہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شہری فضائی آلودگی خوفناک شرح سے بڑھ رہی ہے اور انسانی صحت کے لیے تباہ کن ہے۔ اقوامِ متحدہ نے اس پر بھی خبردار کیا ہے کہ دنیا کے بڑے شہروں میں ہوا و فضا کا معیار تیزی سے گررہا ہے جس سے امراضِ قلب، دمے اور فالج کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت نے دنیا کے 67 ممالک کے 795 شہروں میں فضائی کیفیات کا 2008 سے 2013 تک جائزہ لیا جب کہ اس جائزہ رپورٹ میں بھارتی دارالحکومت نئی دلی شامل نہیں ہے جو ایک عرصے تک فضائی آلودگی کا مرکز تھا۔