پاکستان نے اماراتی کرکٹ بورڈ کو مزید امیر بنا دیا
پی ایس ایل کی میزبانی کے35لاکھ ڈالروصول کیے گئے،آئندہ برس زیادہ کمائی کی توقع
پاکستان نے اماراتی کرکٹ بورڈ کو مزید امیر بنا دیا، پی ایس ایل کی میزبانی کے 35 لاکھ ڈالر وصول کیے گئے، آئندہ سال فروری میں شیڈول اگلے ایونٹ کیلیے زیادہ کمائی کی توقعات وابستہ کرلی گئیں، ریٹائرڈ کرکٹرز کی ماسٹرزلیگ کے منتظمین بھی ایک بار پھر روڑے اٹکانے کی تیاری کرنے لگے۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے پی سی بی اپنے ایونٹس کی میزبانی یواے ای میں کرنے پر مجبور ہے،پاکستان کی اولین سپر لیگ کا انعقاد بھی شارجہ اور دبئی کے میدانوں پر ہوا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اماراتی کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کے مقابلے کرانے کیلیے 35 لاکھ ڈالر کی رقم وصول کی، ایونٹ کا شیڈول ریٹائرڈ کرکٹرز کی ماسٹرز لیگ سے متصادم تھا، دونوں کی میزبانی ممکن بنانے کیلیے ای سی بی نے کچھ ایسے فیصلے بھی کیے جو پی سی بی حکام کو نہ چاہتے ہوئے بھی قبول کرنا پڑے، ذرائع کے مطابق اماراتی بورڈ آئندہ سال فروری میں شیڈول پی ایس ایل کے اگلے ایڈیشن کیلیے35لاکھ ڈالر سے کہیں زیادہ کمائی کی توقعات وابستہ کیے ہوئے ہے۔
دوسری جانب ریٹائرڈ کرکٹرز کی ماسٹرزلیگ کے منتظمین بھی ایک بار پھر روڑے اٹکانے کی تیاری کرنے لگے۔ ''ایکسپریس ٹریبیون'' سے بات چیت میں پی سی بی کے ایک عہدیدار نے کہاکہ ایم سی ایل کی ناکامی کے باوجود نیا ڈرامہ کیا جارہا ہے، اس بار ایک ایسا ایونٹ کرانے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے جس میں فرنچائزز ملکوں سے منسوب ہونگی،آرگنائرزر کا خیال ہے کہ شاید اس انداز میں وہ شائقین کی توجہ حاصل کرپائیں گے،انھوں نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ پی ایس ایل کے آس پاس ہی کیوں شیڈول کیا جا رہا ہے؟ آئی سی سی کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، اس ضمن میں اپنے تحفظات کے اظہار کیلیے ہم خط بھی لکھ چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے پی سی بی اپنے ایونٹس کی میزبانی یواے ای میں کرنے پر مجبور ہے،پاکستان کی اولین سپر لیگ کا انعقاد بھی شارجہ اور دبئی کے میدانوں پر ہوا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اماراتی کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کے مقابلے کرانے کیلیے 35 لاکھ ڈالر کی رقم وصول کی، ایونٹ کا شیڈول ریٹائرڈ کرکٹرز کی ماسٹرز لیگ سے متصادم تھا، دونوں کی میزبانی ممکن بنانے کیلیے ای سی بی نے کچھ ایسے فیصلے بھی کیے جو پی سی بی حکام کو نہ چاہتے ہوئے بھی قبول کرنا پڑے، ذرائع کے مطابق اماراتی بورڈ آئندہ سال فروری میں شیڈول پی ایس ایل کے اگلے ایڈیشن کیلیے35لاکھ ڈالر سے کہیں زیادہ کمائی کی توقعات وابستہ کیے ہوئے ہے۔
دوسری جانب ریٹائرڈ کرکٹرز کی ماسٹرزلیگ کے منتظمین بھی ایک بار پھر روڑے اٹکانے کی تیاری کرنے لگے۔ ''ایکسپریس ٹریبیون'' سے بات چیت میں پی سی بی کے ایک عہدیدار نے کہاکہ ایم سی ایل کی ناکامی کے باوجود نیا ڈرامہ کیا جارہا ہے، اس بار ایک ایسا ایونٹ کرانے کی منصوبہ بندی ہورہی ہے جس میں فرنچائزز ملکوں سے منسوب ہونگی،آرگنائرزر کا خیال ہے کہ شاید اس انداز میں وہ شائقین کی توجہ حاصل کرپائیں گے،انھوں نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ پی ایس ایل کے آس پاس ہی کیوں شیڈول کیا جا رہا ہے؟ آئی سی سی کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، اس ضمن میں اپنے تحفظات کے اظہار کیلیے ہم خط بھی لکھ چکے ہیں۔