عمران خان آف شور کمپنیوں کے ’’بابائے آدم‘‘ اور ملزم نمبر ون ہیں پرویز رشید

آف شور کمپنیوں کے حوالے سے تحریک انصاف اس قوم کی سب سے بڑی ملزم ہے، وفاقی وزیراطلاعات

آف شور کمپنیوں کے حوالے سے تحریک انصاف اس قوم کی سب سے بڑی ملزم ہے، وفاقی وزیراطلاعات، فوٹو؛ پی آئی ڈی

وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کو آف شور کمپنیوں کا بابائے آدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف اس قوم کی سب سے بڑی ملزم ہے۔



اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پروزیر رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان کے فتوے میں آف شور کمپنیاں منی لانڈرنگ کے لئے استعمال ہوتی ہیں اور گزشتہ 3 ہفتے سے آف شور کمپنیوں کا نام لے کر عمران خان اپنے مخالفین کو کوڑے مار رہے ہیں، ہمارے کسی ایک بھی پارلیمنٹیرین کا نام آف شور کمپنی کی فہرست میں شامل نہیں لیکن اس کے باوجود عمران خان وزیراعظم نواز شریف پر الزامات لگاتے رہے، انہیں اخلاقی مجرم بھی قرار دے دیا اور ان سے استعفیٰ بھی طلب کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ جب عمران خان کا اپنا نام آف شور کمپنی بنانے والوں میں آیا تو ایسا لگا کہ شاید انہوں نے آف شور کمپنی کا نام ہی پہلی بار سنا ہو، عمران کو قوم کو بتانا ہو گا کہ انہوں نے کیوں اپنی آف شور کمپنی سے متعلق چھپائے رکھا اور قوم سے جھوٹ بولتے رہے۔




پرویز رشید نے کہا کہ دوسروں پر انگلیاں اٹھانے والے عمران خان کی جماعت کی سب سے زیادہ آف شور کمپنیاں ہیں، عمران خان نے 1983 میں آف شور کمپنی بنائی جب کہ تحریک انصاف کے 6 ممبران اسمبلی آف شور کمپنیوں کا اعتراف کر چکے، قرضے معاف کرانے والوں میں بھی تحریک انصاف کے اراکین سر فہرست ہیں جب کہ سرکار کو لوٹ مار کرنے کا نام آئے تو اس میں بھی تحریک انصاف کا نام آتا ہے جسے ای و بی آئی اسکینڈل میں سرکاری اکاؤنٹ میں رقم جمع کرانی پڑی تھی لہذا اگر دیکھا جائے تو آف شور کمپنیوں میں سب سے سینئر اور سب سے زیادہ کمپنیاں تحریک انصاف کی ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آف شور کمپنیوں کے حوالے سے تحریک انصاف قوم کی سب سے بڑی ملزم اور عمران خان آف شور کمپنیوں کے بابائے آدم اور ملزم نمبر ون ہیں۔



وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ وائٹ کالر کرائم کرنے والے عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، عمران خان کی ایک اے ٹی ایم مشین کو آف شور کمپنی کا اعتراف بھی کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کی نمائندگی کرتے تھے اور قومی ٹیم کے ساتھ غیر ملکی دورے بھی کرتے تھے تو انہوں نے کیوں نہیں بتایا کہ ان کی کوئی آف شور کمپنی بھی ہے، عمران خان کو قوم اور پارلیمنٹ میں بتانا ہو گا کہ انہوں نے اپنی آف شور کمپنی کا معاملہ کیوں چھپائے رکھا۔

Load Next Story