اداکاری کرنا چاہتی ہوں ساتھی فنکار مخالف بن گئے روحی بانو
زیادہ تر گھر میں رہتی ہوں، فٹنس کے لیے صبح وشام واک کیلیے جاتی ہوں، اداکارہ
معروف اداکارہ روحی بانو کو پی ٹی وی سمیت پرائیویٹ چینلز اور ماضی میں ساتھ کام کرنے و الے فنکاروں کے رویوں نے دلبرداشتہ کردیا ہے۔
ایک طرف پی ٹی وی سمیت پرائیویٹ چینلز کی عدم توجہی ہے تودوسری طرف ماضی میں بہت سے لازوال ڈراموں میں ان کے ساتھ کام کرنے والے فنکاروں کی بے حسی پران کی آنکھیں نم رہنے لگی ہیں۔ گزشتہ روز ایک ملاقات کے دوران ''ایکسپریس'' کوخصوصی انٹرویو دیتے ہوئے روحی بانو کا کہنا تھا کہ میں اداکاری کرنا چاہتی ہوں مگرپی ٹی وی والے اورپرائیویٹ چینلز کے لوگ جان بوجھ کر مجھے کام کے لیے نہیں بلاتے۔
اس کے علاوہ اداکارعابد علی اورفردوس جمال جیسے ''بڑے '' فنکاربھی میری مخالفت کرتے رہتے ہیں۔ایسے حالات میں ، میں کس طرح کام کرسکتی ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر اپنے گھرمیں رہتی ہوں اورفٹنس کے لیے صبح وشام واک کے لیے جاتی ہوں۔ انھوں نے بتایاکہ سڑک پرچلتے چلتے اگرکوئی پرانا ساتھی فنکارمل جائے توخیریت دریافت کرلیتاہے مگرکوئی خاص طورپر ملاقات کے لیے کبھی نہیں آتا۔ جبکہ میرے پرستار ملتے ہیں توان کارسپانس دیکھ کر میرادل چاہتا ہے کہ پھر سے اداکاری کروں اوراپنی فنی صلاحیتوں کا بھرپورطریقہ سے اظہارکروں مگرمیںبے بس اور مجبورہوں۔
پی ٹی وی اورپرائیویٹ چینلز کے پالیسی میکر ناجانے مجھ سے کیوں خفاء ہیں۔ ان لوگوں کا یہی رویہ دیکھ کر میرادل خون کے آنسوروتاہے۔ کل تک جولوگ مجھے سائن کرنے کے لیے آگے پیچھے ہوتے تھے آج وہ نگاہیں چرا کر دوسرے راستے پرچلنے لگتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگرمجھے آج بھی اچھا کام ملے تومیںضرور کرونگی اورناظرین میرے کام کودیکھ کر ماضی کی طرح پسند کرینگے۔
ایک طرف پی ٹی وی سمیت پرائیویٹ چینلز کی عدم توجہی ہے تودوسری طرف ماضی میں بہت سے لازوال ڈراموں میں ان کے ساتھ کام کرنے والے فنکاروں کی بے حسی پران کی آنکھیں نم رہنے لگی ہیں۔ گزشتہ روز ایک ملاقات کے دوران ''ایکسپریس'' کوخصوصی انٹرویو دیتے ہوئے روحی بانو کا کہنا تھا کہ میں اداکاری کرنا چاہتی ہوں مگرپی ٹی وی والے اورپرائیویٹ چینلز کے لوگ جان بوجھ کر مجھے کام کے لیے نہیں بلاتے۔
اس کے علاوہ اداکارعابد علی اورفردوس جمال جیسے ''بڑے '' فنکاربھی میری مخالفت کرتے رہتے ہیں۔ایسے حالات میں ، میں کس طرح کام کرسکتی ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر اپنے گھرمیں رہتی ہوں اورفٹنس کے لیے صبح وشام واک کے لیے جاتی ہوں۔ انھوں نے بتایاکہ سڑک پرچلتے چلتے اگرکوئی پرانا ساتھی فنکارمل جائے توخیریت دریافت کرلیتاہے مگرکوئی خاص طورپر ملاقات کے لیے کبھی نہیں آتا۔ جبکہ میرے پرستار ملتے ہیں توان کارسپانس دیکھ کر میرادل چاہتا ہے کہ پھر سے اداکاری کروں اوراپنی فنی صلاحیتوں کا بھرپورطریقہ سے اظہارکروں مگرمیںبے بس اور مجبورہوں۔
پی ٹی وی اورپرائیویٹ چینلز کے پالیسی میکر ناجانے مجھ سے کیوں خفاء ہیں۔ ان لوگوں کا یہی رویہ دیکھ کر میرادل خون کے آنسوروتاہے۔ کل تک جولوگ مجھے سائن کرنے کے لیے آگے پیچھے ہوتے تھے آج وہ نگاہیں چرا کر دوسرے راستے پرچلنے لگتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگرمجھے آج بھی اچھا کام ملے تومیںضرور کرونگی اورناظرین میرے کام کودیکھ کر ماضی کی طرح پسند کرینگے۔