بجٹ میں صنعتوں کے لیے زیادہ ترغیبات زیر غور ہیں مشیر ریونیو

مشکل فیصلوں اور اصلاحات کے سبب اقتصادی صورتحال بہتر اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے،

آئی ٹی کے شعبے کو توجہ دینے سے شعبے کی برآمدات کو آسانی سے 3ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم کے مشیر خصوصی برائے ریونیو ہاورن اختر خان نے کہا ہے کہ حکومت کے مشکل فیصلوں اور اصلاحات کے سبب اقتصادی صورتحال بہتر ہو رہی ہے جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے، آنیوالے بجٹ میں صنعتوں کو پہلے سے زیادہ ترغیبات دینے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہاہے۔

ایف بی آر کے ہدف پر نظرثانی نہیں ہو گی، 10لاکھ سے زیادہ افراد ٹیکس نیٹ میں آ چکے ہیں، کاروباری برادری کو ہراساں کیے بغیر قوانین پر عمل درآمد کو بہتر بنا دیا گیا ہے جبکہ ٹیکس نادہندگان کی کاروباری لاگت بڑھ جائیگی۔ انھوں نے یہ بات ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم کی قیادت میں پاکستان کمپیوٹر ایسوسی ایشن (پی سی اے)اور آئی ٹی کاروبار سے وابستہ افراد کے وفد کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر ایف بی آر کے ممبران رحمت اللہ خان وزیر اور ناصر مسرور، پاکستان کمپیوٹر ایسوسی ایشن کے منور اقبال، عبداللہ ملک و دیگر بھی موجود تھے۔


ہاورن اختر خان نے کہا کہ آئی ٹی کے بغیر ملکی ترقی نا ممکن ہے اس لیے اس اہم شعبے کو ہر ممکن سہولت دی جائیگی، آئی ٹی کی صنعت کے فروغ کیلیے ہر ممکن کوشش کی جائیگی اورٹیکس کے متعلق حقیقی شکایات کا ازالہ کیا جائیگا۔انھوں نے کہا کہ لیپ ٹاپس کی دستاویزی درآمدمیں کمی اور غیر دستاویزی درآمدمیں اضافہ ہو رہا ہے جسے روکنے کیلیے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں، موبائل فون کی طرح کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ وغیرہ کی درآمد پربھی فلیٹ ریٹ عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جبکہ سافٹ ویئر کی خریداری پر ادائیگی میں حائل مشکلات کا حل جلد نکال دیا جائیگا۔

قبل ازیں ایف پی سی سی آئی کے صدر عبدالرؤف عالم نے کہا کہ آئی ٹی کی صنعت پر مختلف صوبوں میں مختلف ٹیکس نافذ ہیں جبکہ بعض قوانین مبہم ہیں جس سے کاروبار مشکل ہو گیا ہے، پاکستان میں 3 ہزار سے زیادہ آئی ٹی کمپنیاں اور 1لاکھ سے زیادہ گھر سے کام کرنے والے پروفیشنل ہیں جن کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے کیونکہ اس کاروبار کیلیے لمبے چوڑے انفرااسٹرکچر کی ضرورت نہیں اور یہ کم لاگت میں بیروزگاری کم کر سکتا ہے۔کال سینٹرز کو ٹیلی کام انڈسٹری کے بجائے آئی ٹی انڈسٹری قرار دینے پر غور کیا جائے،آئی ٹی کے شعبے کو توجہ دینے سے شعبے کی برآمدات کو آسانی سے 3ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
Load Next Story