افغانستان میں مختلف واقعات کے دوران 52 پولیس اہلکاروں سمیت 61 افراد ہلاک

حملہ آور اسلحہ سے بھری 2 گاڑیاں اور متعدد پولیس اہلکاروں کو اغوا کر کے اپنے ساتھ بھی لے گئے۔

طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے زیادہ ہلاکتوں کا دعویٰ کیا ہے۔ فوٹو: فائل

افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں پولیس چیک پوسٹ اور تربیتی کیمپ پر طالبان کے حملوں کے نتیجے میں 30 اہلکار ہلاک جب کہ صوبے میں جاری جھڑپوں میں بھی 22 اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان صوبے ہلمند کے موسیٰ قلعہ ڈسٹرکٹ میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پولیس چیک پوسٹ اور تربیتی کیمپ پر طالبان حملوں میں 30 اہلکار ہلاک جب کہ طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں 22 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی بھی ہوئے۔

افغان سیکیورٹی حکام نے ہلمند میں طالبان حملوں اور جھڑپوں کے واقعات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسیٰ قلعہ ڈسٹرکٹ میں حملہ آوروں نے پولیس چیک پوسٹ پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں 27 پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جب کہ حملہ آوروں نے پولیس کی 3 گاڑیاں بھی جلا دیں، اس کے علاوہ حملہ آور اسلحہ سے بھری 2 گاڑیاں اور متعدد پولیس اہلکاروں کو اغوا کر کے اپنے ساتھ بھی لے گئے۔


طالبان کی جانب سے صوبہ ہلمند میں قائم پولیس کے تربیتی مرکز پر بھی خود کش حملہ کیا گیا جس میں 3 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔ ہلمند کے شہر گریشک کی مرکزی شاہراہ کے قریب ہونے والے خود کش حملے میں پولیس اہلکاروں سمیت 12 افراد ہلاک اور 20 زخمی بھی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے تربیتی کیمپ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں 3 نہیں درجنوں پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ بھی طالبان نے ہلمند کے نوزاد ڈسٹرکٹ میں پولیس چیک پوسٹ پر حملہ کرکے 19 سیکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا۔
Load Next Story