پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف کا ایوان میں اظہارخیال

متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم کی تقریر تحمل سے سننے کا فیصلہ کیا ہے۔


ویب ڈیسک May 16, 2016
متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم کی تقریر تحمل سے سننے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوٹو؛ فائل

پاناما لیکس کے معاملے پر قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس جاری ہے جب کہ وزیراعظم نواز شریف ایوان میں اظہارخیال کر رہے ہیں۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق اسپیکرسردارایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوگیا جب کہ اجلاس میں پاناما لیکس کے معاملے پربحث ہوگی۔ وزیراعظم نوازشریف بھی اجلاس میں شریک ہیں جو پاناما لیکس کے معاملے پرپالیسی بیان دیں گے جب کہ متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم کی تقریرتحمل سے سننے کا فیصلہ کیا ہے۔ اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور دیگر کئی اہم ارکان شریک ہیں۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کی رہائشگاہ پر متحدہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم کی تقریر تحمل سے سنی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن پاناما لیکس کے معاملے پرسب سے پہلے وزیراعظم کے خاندان کے احتساب کا مطالبہ کرے گی جب کہ متحدہ اپوزیشن نے پہلے ہی وزیراعظم سے 7 سوالات کے جواب مانگ لئے ہیں۔

ادھروزیراعظم نوازشریف کی جانب سے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران شریف خاندان کے ٹیکس کی تفصیلات ایوان میں پیش کئے جانے کا بھی امکان ہے۔ ریجنل ریونیو آفس لاہورکے افسران گزشتہ روزچھٹی کے باوجود شریف خاندان کے ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات کا ریکارڈ لے کرایف بی آر ہیڈ کوارٹر پہنچ گئے۔ ایف بی آرافسران نے دن بھر کام کرنے کے بعد وزیراعظم اوران کے خاندان کے 1985 سے اب تک کے اثاثوں اورادا شدہ ٹیکسوں کی تفصیلات پرمبنی رپورٹ تیار کر کے فنانس ڈویژن کو بھجوائی جہاں سے رپورٹ وزیراعظم آفس کو ارسال کردی گئی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم آج اپنے قریبی دوستوں سے مشاورت کے بعد رپورٹ کو قومی اسمبلی اجلاس میں پیش کرنے پر حتمی فیصلہ کریں گے جب کہ اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ وزیراعظم اپنے خاندان کے ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات قومی اسمبلی اجلاس میں پیش کریں۔

واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف جلسے کے دوران پہلے ہی کہہ چکے ہیں پاناما لیکس کے معاملے پراپوزیشن کو تحقیقات سے کوئی غرض نہیں اور وہ صرف سیاست کرنا چاہتی ہے تاہم ہم جوڈیشل کمیشن کی بات جوڈیشل کمیشن میں اور پارلیمنٹ کی بات پارلیمنٹ میں کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں