حکومت کا ادارہ قومی بچت سے سرمایہ کاری حاصل کرنے پر غور

دیامربھاشا ڈیم کیلیے 13.50 ارب ڈالر، نیلم جہلم منصوبے کیلیے ایک ارب ڈالر درکار۔


Online November 19, 2012
قومی بچتوں کاحجم 14 ہزار ارب تھا جو رواں سال کے 4 ماہ میں 2 ہزار 80 ارب روپے سے تجاوز کرگیا۔ فوٹو: اے ایف پی/ فائل

وفاقی حکومت فنڈز کی کمی کے باعث رکے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کے لیے کم شرح سود پرادارہ قومی بچت سے مالی معاونت حاصل کرنے پر غور کررہی ہے۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ادارہ بچت نے حکومت کوتجویز دی ہے کہ ادارے کے دائرہ اختیارکوبڑھا دیا جائے تووہ باآسانی ملک کے رکے ہوئے تمام بڑے ترقیاتی منصوبوں کیلیے سرمایہ فراہم کرسکتاہے جوکمرشل بینکوں سے مہنگے شرح سود پرحاصل کیے جانے والے قرض سے سستا ہوگا اورافراط زرکوبھی کم کرنے میں مدد ملے گی۔قومی بچت ادارے کا موقف ہے کہ اس وقت بینکنک سیکٹر سے باہر 2ہزارارب روپے ہیں جن کو باآسانی قومی بچت کی طرف موڑا جا سکتا ہے کیونکہ بینکوں کی طرف سے دیا جانے والا شرح منافع انتہائی کم ہے۔

اعدادو شمار کے مطابق مالی سال 2008-09میں قومی بچتوں کاحجم 14ہزارارب روپے تھا جو 4 سال میں بڑھ کر رواں مالی سال کے ابتدائی 4ماہ میں 2ہزار 80ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔حکومت کواس وقت دیامربھاشا ڈیم کیلئے ساڑھے 13 ارب ڈالرجبکہ نیلم جہلم پن بجلی گھرمنصوبے کیلیے ایک ارب ڈالردرکار ہیں ادارہ قومی بچت ان کیلیے سرمایہ کاری بااسانی فراہم کرسکتا ہے گذشتہ مالی سال 25ہزارروپے کے پرائزبانڈ کیلیے 5ارب روپے کا ہدف رکھا گیا تھا مگرایک ماہ میں 20ارب روپے جمع کیے گئے گذشتہ مالی سال کیلئے حکومت کی طرف سے قومی بچتوں کا ہدف 146ارب روپے رکھا گیا تھا جبکہ جمع کردہ رقم 187ارب روپے سے زائدتھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں