پاک سوزوکی کا آلٹو کاریں دوبارہ تیار کرنیکا فیصلہ
پاک سوزوکی نے رواں سال جولائی میں آلٹو گاڑیوں کی تیاری روک دی تھی۔
RAWALPINDI:
پاک سوزوکی موٹرز نے سوزوکی آلٹو ماڈلزکی کاریں دوبارہ تیار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
پاک سوزوکی نے رواں سال جولائی میں آلٹو گاڑیوں کی تیاری روک دی تھی کیونکہ مذکورہ ماڈل کیلیے کمپلیٹ ناک ڈائون (سی کے ڈی) کیٹس ان کو صرف بھارت سے دستیاب ہو سکتی تھیں جو کہ یورو ٹو اور پاک ٹو سٹینڈرڈ سے مطابقت رکھتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاک سوزوکی موٹرز نے حکومت سے آلٹو کیلیے پرزہ جات بھارت سے درآمد کرنے کی باضابطہ اجازت طلب کر لی ہے۔ پی ایس پی سی ایل کے ترجمان شفیق احمد کے مطابق آلٹو کے صرف 59 پارٹس جو کہ یورو ٹو کے مطابق ہوں صرف بھارت بنا رہا ہے۔
مذکورہ 159 پارٹس بھارت کے تجارت کیلیے منفی فہرست (نیگیٹو لسٹ) میں شامل ہیں تاہم پھر بھی حکومت سے استدعا کی گئی ہے کہ ان کی حد آمد کی اجازت دی جائے۔ پاک سوزوکی موٹرز نے جون 2012 کے بعد سے کاربوریٹرز ٹائپ انجن والی گاڑیاں بنانا بند کر کے یورو ٹو ای ایف آئی انجن والی گاڑیاں بنانی شروع کر دی ہیں۔ پاک سوزوکی نے وزارت تجارت کو بتایا ہے کہ آلٹو کی پیداوار روکنے سے سالانہ 7ارب روپے کانقصان ہورہاہے۔
پاک سوزوکی موٹرز نے سوزوکی آلٹو ماڈلزکی کاریں دوبارہ تیار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
پاک سوزوکی نے رواں سال جولائی میں آلٹو گاڑیوں کی تیاری روک دی تھی کیونکہ مذکورہ ماڈل کیلیے کمپلیٹ ناک ڈائون (سی کے ڈی) کیٹس ان کو صرف بھارت سے دستیاب ہو سکتی تھیں جو کہ یورو ٹو اور پاک ٹو سٹینڈرڈ سے مطابقت رکھتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاک سوزوکی موٹرز نے حکومت سے آلٹو کیلیے پرزہ جات بھارت سے درآمد کرنے کی باضابطہ اجازت طلب کر لی ہے۔ پی ایس پی سی ایل کے ترجمان شفیق احمد کے مطابق آلٹو کے صرف 59 پارٹس جو کہ یورو ٹو کے مطابق ہوں صرف بھارت بنا رہا ہے۔
مذکورہ 159 پارٹس بھارت کے تجارت کیلیے منفی فہرست (نیگیٹو لسٹ) میں شامل ہیں تاہم پھر بھی حکومت سے استدعا کی گئی ہے کہ ان کی حد آمد کی اجازت دی جائے۔ پاک سوزوکی موٹرز نے جون 2012 کے بعد سے کاربوریٹرز ٹائپ انجن والی گاڑیاں بنانا بند کر کے یورو ٹو ای ایف آئی انجن والی گاڑیاں بنانی شروع کر دی ہیں۔ پاک سوزوکی نے وزارت تجارت کو بتایا ہے کہ آلٹو کی پیداوار روکنے سے سالانہ 7ارب روپے کانقصان ہورہاہے۔