کابل میں ہزارہ کمیونٹی کے احتجاج کے باعث نظام زندگی مفلوج
ہزارہ کمیونٹی بجلی کی سپلائی لائن ہزارہ اکثریتی علاقوں سے نہ لے جانے کے خلاف احتجاج پرہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہزارہ کمیونٹی کے احتجاج کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوگئی جب کہ صدارتی محل جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کرسیل کیا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہزارہ کمیونٹی کی جانب سے بجلی کی سپلائی لائن ہزارہ اکثریتی علاقوں سے نہ لے جانے کے خلاف ہزاروں افراد احتجاج پر ہیں جب کہ حکومت کو دھمکی دی گئی ہے کہ اگر مطالبات پورے نہ کئے گئے تو صدارتی محل کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ مظاہرے کے منتظمین نے ہزارہ کمیونٹی کو دارالحکومت کابل کے مغربی حصے پر جمع ہوکر صدارتی محل کی جانب مارچ کا کہا ہے جس کے بعد حکام نے صدارتی محل کی جانب جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا یہی نہیں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی مزید سخت کردی۔
دوسری جانب احتجاج کی سربراہی کرنے والے داؤد ناجی کا کہنا ہے کہ بجلی کی سپلائی لائن ہزارہ کمیونٹی کے اکثریتی بامیان صوبے سے بھی گزاری جائے جب کہ منصوبے کے تحت سپلائی لائن کو بامیان صوبے سے گزرنا تھا لیکن گزشتہ حکومت نے 2013 میں اس منصوبے میں تبدیلی کی اور گزشتہ 6 ماہ سے منصوبہ التوا کا شکار ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہزارہ کمیونٹی کی جانب سے بجلی کی سپلائی لائن ہزارہ اکثریتی علاقوں سے نہ لے جانے کے خلاف ہزاروں افراد احتجاج پر ہیں جب کہ حکومت کو دھمکی دی گئی ہے کہ اگر مطالبات پورے نہ کئے گئے تو صدارتی محل کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ مظاہرے کے منتظمین نے ہزارہ کمیونٹی کو دارالحکومت کابل کے مغربی حصے پر جمع ہوکر صدارتی محل کی جانب مارچ کا کہا ہے جس کے بعد حکام نے صدارتی محل کی جانب جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا یہی نہیں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی مزید سخت کردی۔
دوسری جانب احتجاج کی سربراہی کرنے والے داؤد ناجی کا کہنا ہے کہ بجلی کی سپلائی لائن ہزارہ کمیونٹی کے اکثریتی بامیان صوبے سے بھی گزاری جائے جب کہ منصوبے کے تحت سپلائی لائن کو بامیان صوبے سے گزرنا تھا لیکن گزشتہ حکومت نے 2013 میں اس منصوبے میں تبدیلی کی اور گزشتہ 6 ماہ سے منصوبہ التوا کا شکار ہے۔