بھتہ خوروں کیخلاف مقدمات درج کرانے پر تاجر خوف زدہ ہوگئے

گرفتارملزمان کی شناختی پریڈ4مرتبہ موخرہونے پرگواہ اورمدعی تاجرعدالتوں کے چکرکاٹنےپرمجبور،بھیس بدل کرآنا پڑتا ہے،مدعی۔

پولیس سے تحفظ نہیں ملا ،عدالتوں میں محفوظ جگہ نہیں، پیشیوں نے خوف میں مبتلاکردیا،عدالت آنے سے کاروبار متاثر ہوا ہے،عبدالستار. فوٹو: فائل

بھتہ خوروں کی نشاندہی اور انکے خلاف مقدمات درج کرانے پر تاجر برادری پریشانی اور خوف میں مبتلا ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھتہ خوری کے الزام میں گرفتار ذیشان اور صدیق کی شناختی پریڈ کیلیے جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا تھا مقدمے کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کی شناختی پریڈ کیلیے مدعی اور چشم دید گواہ کو نوٹس جاری کرکے طلب کیا گیا ہے تاہم فاضل عدالت نے شناختی پریڈ کی سماعت 19نومبر تک ملتوی کردی جس پر مدعی عبدالستار اور چشم دید گواہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت میں شناختی پریڈ کی سماعت بار بار موخر ہونے پر تحریری شکایات کیلیے رجوع کیا تاہم فاضل جج کی رخصت کے باعث انھیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔


اس موقع پر مدعی عبدالستار اور ٹمبر مارکیٹ تاجر اتحاد کے جنرل سیکریٹری محمد شرجیل گوپلانی کا کہنا تھا کہ بھتہ خوروں کی نشاندہی اور انکے خلاف مقدمات درج کرانے پر انھیں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے اور بار بار عدالتوں کے چکر لگانے کے باعث انکا کاروبار متاثر ہو رہا ہے، انھوں نے بھتہ خوروں کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا اور تھانہ نیپیئر نے ملزما ن کو گرفتار کیا تھا،دوران تفتیش ملزمان نے بھتہ خوری کا اعتراف کیا تھا ملزمان اور اسکے دیگر مفرور ساتھی نے مدعی عبدالستار سے لاکھوں روپے بھتہ وصول کیا لیکن دوبارہ 10 لاکھ روپے طلب کیے تھے پولیس نے ملزمان کو تو گرفتار کرلیا لیکن انکی شناخت بھی ضروری ہے کہ وہ اصل ملزمان ہیں یا نہیں انھیں شناخت کیلیے 13نومبر کو بلوایا تھا لیکن سماعت 15نومبر تک ملتوی کردی۔

مذکورہ تاریخ کو بھی شناخت پریڈ نہ ہوسکی اور اسے اور مدعی کو17 نومبرکو طلب کیا اب دوبارہ 19 نومبر کو بلوایا ہے تاریخ پر تاریخ نے انھیں پریشان اور خوف زدہ کردیا ہے وہ کبھی رکشہ میں آتے ہیں کبھی نجی ٹرانسپورٹ میں سفر کرکے اپنا کاروبار چھوڑ کر آرہے ہیں،خوف کے باعث انھیں حلیہ تک تبدیل کرنا پڑھ رہا ہے کیونکہ پولیس کی جانب سے کوئی تحفظ نہیں اور عدالتوں میں بھی کوئی محفوظ جگہ نہیں اس موقع پر درخواست سیشن عدالت آفس میں جمع کرادی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story