شریف خاندان کی ٹیکس ادائیگیوں میں وزیر اعظم کا حصہ صرف 3 کروڑ59 لاکھ 85 ہزار روپے

نوازشریف کاحصہ 3.59کروڑ، ٹیکس تفصیلات میں خالص ٹیکس ریونیوکے اعدادوشمار نہیں


Irshad Ansari May 17, 2016
نوازشریف کاحصہ 3.59کروڑ، ٹیکس تفصیلات میں خالص ٹیکس ریونیوکے اعدادوشمار نہیں فوٹو:فائل

شریف خاندان نے 12کاروباری یونٹس کے تحت گزشتہ 23 سال کے دوران مجموعی طور پر9 ارب87کروڑ97 لاکھ 16ہزار 922 روپے ٹیکس ادا کیا جس میں انکم ٹیکس (ڈائریکٹ ٹیکس)کی مد میں ایک ارب6 کروڑ33 لاکھ36 ہزار868 روپے جمع کرائے گئے، باقی ماندہ 8 ارب81 کروڑ63 لاکھ80 ہزار54 روپے سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت دیگر ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کی مد میں جمع کرائے تاہم اعدادوشمار میں شریف خاندان کی ان12 کمپنیوں کی جانب سے کلیم کردہ اور حاصل کردہ ریفنڈزکی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں اور نہ ہی جمع کرائے جانے والے خالص ٹیکس ریونیوکے اعدادوشمار دیے گئے ہیں۔

وزیراعظم نوازشریف نے مجموعی طور پر 3 کروڑ59 لاکھ 85 ہزار 303روپے ٹیکس ادا کیا جس میں86 لاکھ 35ہزار923 روپے زرعی ٹیکس کی مد میں جمع کرائے۔انھوں نے مالی سال1993-94 سے لے کر جلاوطنی تک ایک کروڑ4 لاکھ21 ہزار966 روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ2کروڑ 55 لاکھ 63 ہزار روپے مالی سال2009-10 سے لے کر رواں مالی سال 2015-16 تک جمع کرایا ۔

''ایکسپریس''کو دستیاب تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی قومی اسمبلی میں تقریرکے دوران پیش کی جانے والی ٹیکس تفصیلات کی دستاویز میں 5کمپنیوں کی صرف ڈائریکٹ ٹیکس(انکم ٹیکس)ادائیگیوں کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں اور ان کمپنیوں کے ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کی ادائیگیوں کے اعداد و شمار فراہم نہیں کیے گئے ۔

ایک کمپنی کرسٹل پلاسٹک کی صرف ان ڈائریکٹ ٹیکس(سیلز ٹیکس)کی ادائیگی کی تفصیل فراہم کی گئی ہے اور ڈائریکٹ ٹیکس(انکم ٹیکس) کے اعدادوشمار نہیں دیے گئے۔ وزیراعظم کی جانب سے مالی سال 1993-94سے لے کر جلاوطنی تک ادا کردہ مجموعی ٹیکس میں سے6 لاکھ 50 ہزار323 روپے انکم ٹیکس کی مد میں جبکہ97 لاکھ71 ہزار643 روپے ویلتھ ٹیکس کی مد میں جمع کرائے گئے۔

شریف خاندان کے کاروباری یونٹس کی جانب سے اکتوبر1993 سے اپریل2016 تک جمع کرائے جانے والے9 ارب87کروڑ97 لاکھ 16ہزار922 روپے کے مجموعی ٹیکس میں سے انکم ٹیکس کی مد میں مجموعی طور پر ایک ارب 6 کروڑ 33 لاکھ 36 ہزار868 روپے جبکہ سیلز ٹیکس کی مد میں6 ارب32 کروڑ 55 لاکھ 19 ہزار 550 روپے، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں ایک ارب66 کروڑ97 لاکھ20 ہزار 999 روپے جبکہ سیس اور دیگر ٹیکسوں کی مد میں 82 کروڑ11 لاکھ 39 ہزار 505 روپے ٹیکس ادا کیا گیا ہے۔

اعداد و شمارکے مطابق ان 23 برسوں میں جمع کرائے جانے والے ٹیکس میں زیادہ حصہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کا ہے اور ان ڈائریکٹ ٹیکس کوئی بھی کمپنی حکومتی ایماء پر عوام سے ٹیکس اکٹھا کرکے قومی خزانے میں جمع کراتی ہے جس کا متعلقہ کمپنی ریفنڈ بھی کلیم کرتی ہے۔ ٹیکس تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ چوہدری شوگر ملز کی جانب سے 5 ارب 24 لاکھ50 ہزار37 روپے کا ٹیکس ادا کیا گیا جس میں سے44کروڑ2 لاکھ ایک ہزار611 روپے انکم ٹیکس جبکہ سیلز ٹیکس کی مد میں 3ارب 35کروڑ37 لاکھ22 ہزار284 روپے،فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 78 کروڑ86 لاکھ 52ہزار456 روپے، سیس اور دیگر ٹیکسوںکی مد میں42کروڑ 32لاکھ23 ہزار 686 روپے ٹیکس ادا کیا گیا ہے۔ مہران رمضان ٹیکسٹائل ملزکی جانب سے23 کروڑ 7لاکھ 28ہزار 830روپے کا ٹیکس ادا کیا گیا ہے۔حمزہ بورڈ ملزکی جانب 16کروڑ30 لاکھ33 ہزار380 روپے کا ٹیکس ادا کیا گیا جس میں مجموعی طور پر 38 لاکھ93 ہزار104 روپے انکم ٹیکس شامل تھا ۔حدیبیہ انجینئرنگ کی جانب سے 20کروڑ77 لاکھ67 ہزار روپے کا ٹیکس ادا کیا گیا جس میں مجموعی طور پر2کروڑ92لاکھ88 ہزار941 روپے انکم ٹیکس شامل ہے ۔

رمضان شوگر ملز کی جانب سے4ارب 4کروڑ37 لاکھ99 ہزار494 روپے ٹیکس ادا کیا گیا جس میں مجموعی طور پر28کروڑ73 لاکھ72 ہزار191 روپے انکم ٹیکس جبکہ سیلز ٹیکس کی مد میں2 ارب 55کروڑ63 لاکھ83 ہزار 656روپے اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں86کروڑ61 لاکھ 51ہزار946 روپے شامل ہیں۔ شریف فیڈ ملزکی جانب سے18 کروڑ44 لاکھ 93ہزار646 روپے انکم ٹیکس ،شریف ڈیری فارمزکی جانب سے ایک کروڑ64 لاکھ 27ہزار357 روپے انکم ٹیکس،شریف ملک پراڈکٹس کی جانب سے ایک کروڑ 66لاکھ 54ہزار 343 روپے ٹیکس ادا کیا گیا ہے۔ جس میں ایک کروڑ51 لاکھ 28ہزار 769روپے انکم ٹیکس تھا ۔شریف پولٹری فارمزکی جانب سے 80 لاکھ 88ہزار 424روپے انکم ٹیکس،رمضان انجیئرنگ لمیٹڈکی جانب سے ایک لاکھ13 ہزار239 روپے انکم ٹیکس، مدنی ٹریڈنگ کمپنی کی جانب سے 16لاکھ39 ہزار767 روپے کا سیلز ٹیکس،کرسٹل پلاسٹک کی جانب سے 45 لاکھ 20 ہزار 538 روپے کا سیلز ٹیکس ادا کیا گیا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں