اسٹیمپ ڈیوٹی چوری کرنے والے اداروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

اس ضمن میں ایسے نجی اداروں کی فہرستیں مرتب کی جا رہی ہیں


ایکسپریس July 21, 2012
اس ضمن میں ایسے نجی اداروں کی فہرستیں مرتب کی جا رہی ہیں ۔ فائل فوٹو

سندھ حکومت کی جانب سے اربوں روپے کی اسٹیمپ ڈیوٹی چوری کرنے والے نجی اداروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس ضمن میں نجی اداروں کی فہرستیں مرتب کی جا رہی ہیں جو کہ گذشتہ کئی سالوں سے مختلف جائیدادیں حاصل کرچکے ہیں

لیکن سندھ حکومت کو اسٹیمپ ڈیوٹی ادا نہیں کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ایک طرف تو سندھ حکومت کے خزانے کو نقصان پہنچ رہا ہے اور دوسری جانب قیمتی جائیدادوں کی خرید و فروخت کے حوالے سے معاشی سرگرمیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں،ذرائع کے مطابق اٹھارہویں ترمیم کے بعد حاصل ہونے والی صوبائی خود مختاری کے تحت سندھ حکومت نے سندھ ریونیو بورڈ کو تشکیل دیا جس کے نتیجے میں وفاق سے ملنے والی رقم سے 30 فیصد سے زائد رقم صرف ایک سال میں سیلز ٹیکس کی مد میں صوبے کو حاصل ہوئی ہے اسی طرح سندھ حکومت نے ٹیکس کے نیٹ کو مزید مضبوط کرنے کے لیے دیگر ریکوری کے شعبے پر خصوصی توجہ دینا شروع کردی ہے

تاکہ صوبے میں ترقیاتی کاموں پر اضافی رقومات خرچ کی جاسکیں، ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے متعدد موبائل فونز کمپنیوں نے بھی گذشتہ کئی سالوں سے اسٹیمپ ڈیوٹی ادا نہیں کی جس سے سندھ حکومت کو اربوں روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑا ہے، اس ضمن میں صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ سرکاری ٹیکس چوری کرنے والے اداروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے اور ٹیکس کے نیٹ کو بڑھانے کے لیے بھی اپنا کردار ادا کریں جبکہ دوسری جانب ایسے افراد کیخلاف بھی کارروائی کی جائے گی

جوکہ جائیداد خریدنے کے بعد اپنے نام پر منتقل نہیں کراتے اور سندھ حکومت کو اسٹیمپ ڈیوٹی، رجسٹریشن فیس، سی وی ٹی اور سیل ڈیڈ ڈیوٹی کی مد میں بھاری نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے، یاد رہے کہ گذشتہ مالی سال کے دوران شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث 7 اضلاع کو آفت زدہ قرار دیا گیا تھا جس کی وجہ سے آبیانو ، زرعی ٹیکس اور دیگر متعلقہ ٹیکسز بھی وصول نہیں کیے جاسکے اور سندھ حکومت کو شدید مالی نقصانات برداشت کرنا پڑے اس لیے سندھ حکومت نے ٹیکس کے نیٹ ورک کو بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے حصول کی کوششیں بھی شروع کردی ہیں اور ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی حکمت عملی بھی مرتب کی جا رہی ہے،

اس ضمن میں کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز ، محکمہ داخلہ ، بورڈ آف ریونیو ، زراعت ، ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن ، سندھ ریونیو بورڈ ، پاور ، بلدیات اور دیگر ٹیکسز وصول کرنے والے محکموں کو سرکاری ٹیکسز کی ریکوری کے لیے خصوصی ہدایات دی گئی ہیں، دوسری جانب وفاقی حکومت سے خط و کتابت بھی تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ بروقت وفاق سے اپنے حصے کی رقم حاصل کی جاسکے اور آئندہ ماہ سے صوبے بھر میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے رقومات جاری کرنے کا سلسلہ تیز ہوسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں