ایوارڈ آسانی سے نہیں ملتے پہلی پرفارمنس بنچ پرکھڑے ہوکردی شاہدہ منی

10برس کی عمر میں پرفارم کیا توماسٹرصادق نے مجھے دس روپے انعام دیا،صدارتی ایوارڈ تک پہنچنے کا سفرآسان نہیں تھا

ہر ایوارڈ کے بعد عہد کرتی اب مزید محنت کرنی ہے،فیملی کی بھرپور سپورٹ ہے،کامیابی کا کریڈٹ والدہ کودیتی ہوں،گفتگو فوٹو: فائل

معروف گلوکارہ شاہدہ منی نے کہا ہے کہ ' پرائیڈ آف پرفارمنس' ہویا کوئی بھی ایوارڈ آسانی سے نہیں ملتے۔ اس کے پیچھے بہت عرصہ کی محنت کرنا پڑتی ہے اورپھرکہیں کوئی فنکاران اعلیٰ سول ایوارڈز تک پہنچ پاتا ہے۔ میں نے اپنا فنی سفر 10برس کی عمر سے شروع کیا۔ پہلی پرفارمنس ایک بنچ پر کھڑے ہوکردی، جس پرماسٹرصادق نے مجھے دس روپے انعام دیے۔

کہنے کوتو یہ دس روپے تھے لیکن اس کی قدروقیمت صرف وہی جانتے ہیں جن کواتنے بڑے لوگ انعام دینے کے قابل سمجھتے ہیں۔ اس لیے صدارتی ایوارڈ تک پہنچنے کا سفرآسان نہیں تھا۔ ان خیالات کا اظہارانھوں نے ''ایکسپریس'' کوخصوصی انٹرویودیتے ہوئے کیا۔ شاہدہ منی کا کہنا تھا کہ ٹیلی ویژن سے فنی سفرشروع کیا اورپھر ریڈیو پاکستان کے لیے بہت کام کیا ، آرٹس کونسل کے زیراہتمام ہونیوالے بہت سے پروگراموں میں بھی حصہ لیا۔ میں اپنی پرفارمنس مختلف پروگراموں، میوزک کنسرٹ میں دیتی رہی اورمجھے ایوارڈز ملنے لگے۔ جس سے مجھے ان کی اہمیت کا اندازہ ہونے لگا۔ مجھے جیسے ہی کوئی ایوارڈ ملتا تومیں یہ عہد کرلیتی کہ اب مجھے مزید محنت کرنی ہے اور اس سے بھی بڑا ایوارڈیااعزاز حاصل کرنا ہے۔


اسی طرح جب مجھے فلموں میں اداکاری کی آفرہوئی اوراداکاری کا موقع ملا تواس وقت میری عمر خاصی کم تھی۔ یہ ایک الگ سی دنیا تھی جہاں اپنی پہچان بنانا مشکل تھا مگرمحنت کا جوجذبہ مجھ میں موجود تھا اس نے کبھی مایوس نہیں ہونے دیا۔ میں نے فلموں میں اداکاری کے دوران 'بولان ایوارڈ' سمیت کئی ایوارڈ حاصل کیے۔ اسی طرح ماڈلنگ کے شعبے سے بھی وابستہ رہی۔ ٹی وی کمرشلز کیے اوریہ سلسلہ جاری رہا۔ انھوں نے کہا کہ فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں بھرپورکام کیا اور پھر شادی ہونے پرمیں نے کچھ عرصہ کے لیے شوبزکوخیرباد کہہ دیا۔

حالانکہ میرے شوہر اور سسرال والوں کی جانب سے کسی قسم کی پابندی نہیں تھی لیکن میں نے اپنی نئی زندگی کو بھرپور اندازسے گزارنے کے لیے اپنی تمام توجہ گھر اور اپنی فیملی پر مرکوز رکھی۔ مگرقسمت کو کچھ اور ہی منظورتھا اس لیے اپنی فیملی کی سپورٹ پرمیں نے کچھ برسوں بعد دوبارہ فن موسیقی میں قدم رکھ دیا۔ یہ میرے لیے بہت مشکل تھا لیکن میں نے اس کوچیلنج سمجھ کرلیا اورخوب ریاضت کی ۔ میں اپنی کامیابی کا کریڈٹ اپنی والدہ کو دیتی ہوں۔
Load Next Story