اوباما انتظامیہ نے پاکستانی امداد مشروط کرنے کی مخالفت کردی

حقانی نیٹ ورک سے متعلق قانونی نقطہ نظرکاجائزہ لیاہے، امدادروکنے سے دوطرفہ تعلقات میں پیچیدگیاں پیداہوں گی، وائٹ ہاؤس

امریکا خودمختاربلوچستان کے مطالبے کاحامی نہیں ہے، پاکستان کے اتحاد اورسالمیت کا احترام کرتے ہیں، محکمہ خارجہ فوٹو؛ فائل

KARACHI:
اوباماانتظامیہ نے کانگریس کی جانب سے پاکستان کی امداد کومشروط کرنے کے اقدام کی مخالفت کردی۔


غیرملکی میڈیا کے مطابق اوباما انتظامیہ نے کانگریس کی جانب سے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی اوروعدے پورے نہ کرنے پر پاکستان کو 450 ملین ڈالرکی امداد روکنے کے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دوطرفہ تعلقات میں بہتری کے حوالے سے پیچیدگیاں پیداہوں گی۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے قانون سازوں کے نقطہ نظرکا جائزہ لیا گیا ہے، ایوان میں اس بل پر رواں ہفتے کے آخر پر ووٹنگ کا امکان ہے۔ این این آئی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ایک پالیسی بیان میں پاکستان کویقین دلایا گیا ہے کہ وہ ایک خود مختاربلوچستان کے مطالبے کا حامی نہیں ہے کیونکہ وہ پاکستان کے اتحاد اوراس کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔ بیان کے مطابق ہم خودمختار بلوچستان کی حمایت نہیں کرتے۔ معاملے پرپوزیشن واضح کرتے ہوئے محکمہ خارجہ نے کہاہم نے پاکستان میں موجودتمام فریقوں سے مسلسل اپیل کی کہ وہ ایک پرامن اوردرست سیاسی عمل کے ذریعے اختلافات کاخاتمے کریں۔
Load Next Story