جائے وقوع سے مشتعل افراد نے پولیس رینجرز اور صحافیوں کو بھگادیا

دھماکے کے وقت نوجوان عباس ٹائون میں داخل ہونے والوں کی تلاشی لے رہے تھے،موسیٰ عابدی

دھماکے کے وقت نوجوان عباس ٹائون میں داخل ہونے والوں کی تلاشی لے رہے تھے،موسیٰ عابدی. فوٹو فائل

ابو الحسن اصفہانی روڈ عباس ٹاؤن میں امام بارگاہ کے قریب بم دھماکے کے بعد مشتعل افراد نے پولیس ، رینجرز اور صحافیوں کو دھماکے والی جگہ سے بھاگنے پر مجبور کر دیا۔


تفصیلات کے مطابق سچل تھانے کی حدود ابو الحسن اصفہانی روڈ عباس ٹاؤن میں واقع امام بارگاہ والی گلی کے کارنر پر بم دھماکے کے بعد جائے وقوع پر پہنچنے والی پولیس ، رینجرز اور میڈیا کے نمائندوں کو مشتعل افراد نے موقع سے بھاگنے پر مجبور کر دیا ، مشتعل افراد نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور میڈیا کے نمائندوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ کیمرے بھی توڑنے کی کوشش کی گئی، مشتعل افراد کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے جب بم دھماکے نہیں روک سکتے تو انھیں جائے وقوع سے شواہد جمع کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

علاوہ ازیںشیعہ علما کونسل کے رہنما موسیٰ عابدی نے کہا ہے کہ دھماکے کے وقت مجلس جاری تھی اور نوجوان عباس ٹائون میں داخل ہونے والوں کی تلاشی لے رہے تھے کہ اسی دوران دھماکا ہوگیا ۔ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے کے وقت مسجد مصطفی میں مجلس جاری تھی اور نوجوان وہاں داخل ہونے والے ہر شخص کی تلاشی لے رہے تھے ، جائے وقوعہ پر دودھ کی دکان کے سامنے موٹر سائیکل کھڑی تھی جسے دودھ کی دکان کا مالک ہٹارہا تھا کہ اسی اثنا میں دھماکا ہوگیا ، موسیٰ عابدی نے مزید بتایا کہ دھماکے کے وقت بجلی تھی لیکن دھماکے کے باعث پی ایم ٹی تباہ ہونے سے بجلی چلی گئی۔

Recommended Stories

Load Next Story