میڈاس کو 135 کروڑ غیر قانونی ادائیگی نہ کرنے پر ہٹایا گیا ریاض اشعر صدیقی

میڈاس کوبغیرکنٹریکٹ میڈیا مہم دینا خلاف قانون ہے،غلط احکام ماننے سے انکاراورسپریم کورٹ کی ہدایات پرعمل کی سزادی گئی

میڈاس کوبغیرکنٹریکٹ میڈیا مہم دینا خلاف قانون ہے،غلط احکام ماننے سے انکاراورسپریم کورٹ کی ہدایات پرعمل کی سزادی گئی. ریاض اشعر صدیقی۔ فوٹو: ایکسپریس

یونیورسل سروس فنڈکے ہٹائے جانیوالے چیف ایگزیکٹوآفیسر ریاض اشعر صدیقی نے چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری سے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکوساڑھے 13 کروڑروپے کی ادائیگی کے معاملے کاازخودنوٹس لینے کی اپیل کی ہے اور ملازمت سے ہٹانے کیخلاف ہائیکورٹ میں رٹ دائر کردی ہے۔

جبکہ قومی احتساب بیورو(نیب) نے یونیورسل سروس فنڈ کی طرف سے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکو ساڑھے 13کروڑ روپے کے لگ بھگ ادائیگیوں کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ''ایکسپریس'' کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے ریاض اشعرصدیقی نے بتایا کہ انھوں نے سُپریم کورٹ کی طرف سے تمام سرکاری ملازمین کو حکومت کے غیر قانونی اور غلط احکامات ماننے سے انکار کرنے اور قانون کے مطابق چلنے کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کو قومی خزانے سے ساڑھے تیرہ کروڑ روپے کی غیر قانونی ادائیگیاں کرنے سے انکار کیا جس کی پاداش میں انہیں یونیورسل سروس فنڈ کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے سے ہٹایا گیا۔

انھوں نے کہا کہ اگرمیڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکو قومی خزانے سے غیر قانونی طور پر ادائیگیاں نہ کرنا جُرم ہے تو یہ جُرم ایک نہیں ہزار بار کرونگا، میرا سروس کیرئیر اس بات کا گواہ ہے کہ میں نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہے اور نہ اسکی حمایت کی ہے ، یہی وجہ ہے کہ میں آج بھی کرائے کے مکان میں رہ رہاہوں۔ ایک سوال کے جواب میں ریاض اشعر صدیقی نے کہا کہ یہ بالکل غلط ہے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ( بطور انچارج وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی) کی سربراہی میں یونیورسل سروس فنڈ کے بورڈ کے اجلاس میں میں نے میڈاس کو میڈیا مہم دینے اور ادائیگیوں کی حمایت کی تھی۔


اس کیلئے بورڈ کے 2 اجلاس ہوئے تھے اور دوسرے اجلاس میں اعتراضات اٹھاتے ہوئے واضح کیا تھا کہ میں میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکو بغیر پیپرا رُولز فالو کئے میڈیامہم دینے کی حمایت نہیں کرونگا، جب مجھ پردبائو بڑھایا گیا تو میڈیا مہم کے ٹینڈر کیلئے اخبار میں اشتہار دیکر خواہشمند پارٹیوں سے درخواستیں مانگیں جس پر اس وقت کے سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی شدید ناراض ہوئے اور دھمکی دی کہ فنڈز کیلئے ترسو گے اور پھر یہی انہوں نے کیا۔ ریاض اشعر صدیقی نے بتایا کہ اس وقت کے سیکرٹری آئی ٹی اور دیگر حکام نے دبائو ڈال کر وہ ٹینڈر بذریعہ اشتہار منسوخ کروادیا۔

لیکن اسکے کچھ عرصہ بعد الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں میڈیا مہم شروع ہوگئی جس میں یونیورسل سروس فنڈ کا لوگو بھی استعمال کیا جارہا تھا جس پر میں نے سیکرٹری آئی ٹی اور دیگر متعلقہ حکام سے پوچھا کہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکی طرف سے میڈیا مہم کیسے شروع کردی گئی ہے جبکہ ٹینڈر ابھی نہیں ہوا کیونکہ پیپرا رُولز کے مطابق ٹینڈر میں جو کم بولی دہندہ ہوتا ہے اسے کنٹریکٹ دیا جاتا ہے۔ ریاض اشعر صدیقی نے بتایا کہ اس استفسار پر مجھ پر خاموش رہنے کیلئے دباو ڈالا گیا جس پر میں نے واضح کیا کہ یہ غیر قانونی اقدام ہے اور اس کی حمایت نہیں کرونگا لیکن مہم جاری رکھی گئی جس پر میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکو لیگل نوٹس جاری کیا گیا اور یہ نوٹس میں نے بھجوایا تھا جس پر ابھی تک قائم ہوں۔

مجھے عہدے سے ہٹانے کے بعد اگر پرانی تاریخوں میں وہ نوٹس واپس لیا گیا ہو تواس کا علم نہیں البتہ جب تک میں عہدے پر رہا وہ لیگل نوٹس واپس نہیں لیا تھا۔ ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ میڈاس کا پیپرا رولز کے مطابق کنٹریکٹ لئے بغیر ازخود میڈیا مہم شروع کرنا قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے کارروائی کیوں نہیں کی تو انہوں نے بتایا کہ اگر میں عہدے پر رہتا تو ہرجانے کے دعوے سمیت دیگر قانونی کاروائی کرنا تھی ، اب بھی اگر میں اپنے عہدے پر واپس آیا تو قانونی کاروائی کی جائیگی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میں نے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکو غیر قانونی ادائیگیاں نہیں کیں ، اگر کوئی دوسرا یہ ادائیگیاں کرتا ہے تو یہ بھی غیر قانونی اقدام ہوگا ، مجھے نامعلوم ٹیلی نمبروں سے دھمکی آمیز کالیں موصول ہورہی ہیں اور یہ سب سُپریم کورٹ کے احکامات ماننے کی سزا دی جارہی ہے۔

اگر سُپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہ کرتا اور حکومتی دبائو میں آکر میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکو غیرقانونی ادائیگیاںکردیتاتوکوئی مُشکلات درپیش نہ آتیں۔انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کیس کا ازخود نوٹس لیں اور معاملے کی تحقیقات کریں ، اس میں انتہائی اہم اور سنگین نوعیت کے حقائق سامنے آئیں گے اور مستقبل میں جواربوں روپے کے قومی فنڈز کیساتھ یہ لوگ کھیل کھیلنا چاہتے ہیں وہ بھی رُک سکے گا اور ملک و قوم کے اربوں روپے مزید بچائے جاسکیں گے لیکن میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کا گروپ بہت طاقتور ہے جو سرکاری مشینری پر اس قدر اثر انداز ہے کہ اسے غیر قانونی ادائیگیاں نہ کرنے پر ایک ادارے کے چیف ایگزیکٹو آفسیر کو راتوں رات عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
Load Next Story