تیل قیمتیں پھر50 ڈالر فی بیرل کے قریب پہنچ گئیں
نائیجیریا اورکینیڈاکی سپلائی میں رکاوٹ کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوا
خام تیل کی عالمی قیمتیں بدھ کو پھرسے 50 ڈالر فی بیرل کے قریب پہنچ گئیں، قیمتوں میں اضافے کی وجہ ماہرین نے نائیجیریا اورکینیڈاکی سپلائی میں رکاوٹ بتائی ہے، دوپہر تک امریکی آئل ڈبلیوٹی آئی کے جون میں فراہمی کے لیے نرخ 14 سینٹ کے اضافے سے 48.45ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئے جبکہ یورپی آئل برینٹ نارتھ سی خام تیل کی جولائی میں ترسیل کے لیے قیمت 12 سینٹ بڑھ کر 49.40 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔
واضح رہے کہ کینیڈا کی آئل سٹی کے جنگلات میں آگ لگنے سے اس کی پیداوار میں نمایاں کمی اور نائیجیریا میں پرتشدد واقعات اور پھر پٹرول نرخوں میں اضافے پر ہڑتال کے نتیجے میں تیل کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کینیڈا اور نائیجیریا کی سپلائی میں غیرمتوقع کمی کی وجہ سے قیمتوں کو سپورٹ مل رہی ہے، یہ کمی 2ملین بیرل یومیہ سے زائد ہے جس کے نتیجے میں گلوبل مارکیٹ میں فاضل سپلائی مکمل طور پر ختم ہو گئی ہے، اگر ایران نے سپلائی نہیںبڑھائی تو آئل مارکیٹ میں نمایاں قلت ہو جائے گی۔
ماہرین کے مطابق گولڈمین سکس کی طلب میں اضافے سے متعلق رپورٹ بھی قیمتوں میں اضافے کاباعث بن رہی ہے، نرخوں میں اضافے کا رجحان تقویت پا رہا ہے، اگر ڈالر کی قدر نہ بڑھی تو آئندہ چند ہفتوں میں قیمتیں 50ڈالر کی حد عبور کر سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ کینیڈا کی آئل سٹی کے جنگلات میں آگ لگنے سے اس کی پیداوار میں نمایاں کمی اور نائیجیریا میں پرتشدد واقعات اور پھر پٹرول نرخوں میں اضافے پر ہڑتال کے نتیجے میں تیل کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کینیڈا اور نائیجیریا کی سپلائی میں غیرمتوقع کمی کی وجہ سے قیمتوں کو سپورٹ مل رہی ہے، یہ کمی 2ملین بیرل یومیہ سے زائد ہے جس کے نتیجے میں گلوبل مارکیٹ میں فاضل سپلائی مکمل طور پر ختم ہو گئی ہے، اگر ایران نے سپلائی نہیںبڑھائی تو آئل مارکیٹ میں نمایاں قلت ہو جائے گی۔
ماہرین کے مطابق گولڈمین سکس کی طلب میں اضافے سے متعلق رپورٹ بھی قیمتوں میں اضافے کاباعث بن رہی ہے، نرخوں میں اضافے کا رجحان تقویت پا رہا ہے، اگر ڈالر کی قدر نہ بڑھی تو آئندہ چند ہفتوں میں قیمتیں 50ڈالر کی حد عبور کر سکتی ہیں۔