اسرائیل کا حماس کو 36گھنٹے میں راکٹ حملےروکنےکا الٹی میٹم

اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملوں کے نتیجے میں اب تک خواتین اور بچوں سمیت 87 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملوں کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 87 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

ISLAMABAD:

اسرائیل نے غزہ میں بڑی کاروائی سے قبل حماس کوراکٹ حملےروکنے کے لئے 36 گھنٹے کے الٹی میٹم دیا ہے جب کہ اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد87ہوگئی۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں بڑی کارروائی سے قبل حماس کو راکٹ حملے روکنے کی 36 گھنٹے کی وارننگ دے دی گئی ہے۔ اگر اس دوران حماس نے راکٹ حملے نہ روکے تو پھر غزہ میں کسی بھی وقت بڑی زمینی کارروائی بھی کی جائے گی۔


اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملوں کے نتیجے میں اب تک خواتین اور بچوں سمیت 87 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ 3 اسرائیلی حماس کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کا نشانہ بنے ہیں۔



اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینی اہداف کو نشانہ بنانے کا سلسلہ چھٹے روز بھی جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صبح سویرے ہونے والے اسرائیلی حملوں میں حماس پولیس کا ہیڈکوارٹر بھی تباہ ہوگیا۔ اسرائیل کی جانب سےغزہ حملوں میں سب سے زیادہ جانی نقصان گزشتہ روز ہوا جس میں 14 بچوں اور خواتین سمیت 26 افراد اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہو گئے جن میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد بھی شامل تھے۔


دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز غزہ سے اسرائیل پر 146 راکٹ فائر کیے گئے جن میں سے 105 مختلف علاقوں میں گرے جب کہ 41 کو حفاظتی نظام کی مدد سے تباہ کر دیا گیا۔


امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ غزہ میں ایک بڑی آبادی کو پانی اور خوراک کی قلت کا سامنا ہے اور زیادہ تر لوگ اپنے مکانات میں محصور ہیں اور انہیں دن میں 18 گھنٹے تک بجلی کی فراہمی میں تعطل کا سامنا ہے۔


اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے غزہ میں فریقین سے فوری جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی کی کوششوں کا حصہ بننے کے لیے قاہرہ جا رہے ہیں۔ دوسری جانب مصر کے صدر محمد مرسی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی غزہ میں زمینی کارروائی کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔عرب لیگ نے بھی منگل کو اپنے وزرائے خارجہ کا ایک وفد غزہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story