ایس آر بی کار ڈیلرز سے سیلز ٹیکس وصولی میں ناکام
ایس آر بی کے حالیہ شوکاز نوٹسز کے بعد کارشوروم مالکان نے مبینہ طور پرعدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، ذرائع
سندھ ریونیو بورڈ کار، آٹوموبائل ڈیلرزسے سیلزٹیکس واجبات کے حصول اورانکی ای رجسٹریشن کرانے میں ناکام ہوگیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ کی طویل دورانیے سے کار،آٹوموبائل ڈیلرزکوسندھ سیلزٹیکس ایکٹ کے تحت ای رجسٹریشن اور سیلز ٹیکس واجبات کے لیے متواترنوٹسز جاری کررہا ہے لیکن تاحال بورڈ کو ناکامی کا سامنا ہے۔ ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ نومبر2015 سے کار و آٹوموبائل ڈیلرز کووقفے وقفے سے شوکاز نوٹسز جاری کررہا ہے جبکہ حال ہی میں سیکڑوں کار، آٹوموبائل ڈیلرز کو نوٹسز جاری کیے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ کارشوروم مالکان صوبے میں قابل ٹیکس خدمات فراہم کرنے کے باوجود سیلزٹیکس کی ادائیگیاں کرنے اور ای رجسٹریشن کرانے سے گریزاں ہیں اور انہوں نے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دے کر ایس آر بی کے اس اقدام کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انہیں عدالت سے حکم امتناع حاصل ہوسکے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایس آربی حکام نے نومبر2015 میں ای رجسٹریشن نہ کرانے والے اور سیلزٹیکس واجبات کی عدم ادائیگیوں پر جاری کردہ شوکازنوٹسز میں کار اور آٹوموبائل ڈیلرز کوہدایت کی تھی کہ وہ سندھ ریونیو بورڈ میں ای رجسٹریشن کرانے کے ساتھ ایس آربی کے اکاؤنٹ میں سیلزٹیکس واجبات جمع کرائیں۔
ایس آر بی نے کار، آٹوموبائل ڈیلرز کو نومبر2015 تک کی مہلت دیتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ مذکورہ ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والے کارشوروم مالکان کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی لیکن دلچسپ امر یہ ہے کہ کارشوروم مالکان ایس آربی کے ان نوٹسز کو کسی خاطر میں نہیں لائے جسکے بعد حال ہی میں دوبارہ سندھ ریونیو بورڈ کی جانب سے کار، آٹوموبائل ڈیلرز دوبارہ شوکازنوٹسز جاری کیے گئے جس میں کہا گیا ہے کہ طویل دورانیہ گزرنے کے باوجود کار اور آٹوموبائل ڈیلرز نے خود کو سندھ سیلزٹیکس آن سروسز ایکٹ مجریہ2011 کی شق24 کے تحت ای رجسٹرڈ نہیں کرایا اور نہ ہی صوبے میں متعلقہ خدمات پرسیلزٹیکس ادا کیا۔
ایس آربی کی جانب سے شوکاز نوٹسز میں ہدایت کی ہے کہ وہ ای رجسٹریشن لازم ہونے کے باوجود اپنے آپ کورجسٹرڈ نہ کرانے کی وجوہ کے بارے بورڈ کو7 یوم میں آگاہ کریں ورنہ ان قانون کی خلاف ورزی کے ارتکاب پرجرمانے عائد کیے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایس آر بی کے حالیہ شوکاز نوٹسز کے بعد کارشوروم مالکان نے مبینہ طور پرعدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ کی طویل دورانیے سے کار،آٹوموبائل ڈیلرزکوسندھ سیلزٹیکس ایکٹ کے تحت ای رجسٹریشن اور سیلز ٹیکس واجبات کے لیے متواترنوٹسز جاری کررہا ہے لیکن تاحال بورڈ کو ناکامی کا سامنا ہے۔ ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ نومبر2015 سے کار و آٹوموبائل ڈیلرز کووقفے وقفے سے شوکاز نوٹسز جاری کررہا ہے جبکہ حال ہی میں سیکڑوں کار، آٹوموبائل ڈیلرز کو نوٹسز جاری کیے گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ کارشوروم مالکان صوبے میں قابل ٹیکس خدمات فراہم کرنے کے باوجود سیلزٹیکس کی ادائیگیاں کرنے اور ای رجسٹریشن کرانے سے گریزاں ہیں اور انہوں نے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دے کر ایس آر بی کے اس اقدام کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انہیں عدالت سے حکم امتناع حاصل ہوسکے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایس آربی حکام نے نومبر2015 میں ای رجسٹریشن نہ کرانے والے اور سیلزٹیکس واجبات کی عدم ادائیگیوں پر جاری کردہ شوکازنوٹسز میں کار اور آٹوموبائل ڈیلرز کوہدایت کی تھی کہ وہ سندھ ریونیو بورڈ میں ای رجسٹریشن کرانے کے ساتھ ایس آربی کے اکاؤنٹ میں سیلزٹیکس واجبات جمع کرائیں۔
ایس آر بی نے کار، آٹوموبائل ڈیلرز کو نومبر2015 تک کی مہلت دیتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ مذکورہ ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والے کارشوروم مالکان کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی لیکن دلچسپ امر یہ ہے کہ کارشوروم مالکان ایس آربی کے ان نوٹسز کو کسی خاطر میں نہیں لائے جسکے بعد حال ہی میں دوبارہ سندھ ریونیو بورڈ کی جانب سے کار، آٹوموبائل ڈیلرز دوبارہ شوکازنوٹسز جاری کیے گئے جس میں کہا گیا ہے کہ طویل دورانیہ گزرنے کے باوجود کار اور آٹوموبائل ڈیلرز نے خود کو سندھ سیلزٹیکس آن سروسز ایکٹ مجریہ2011 کی شق24 کے تحت ای رجسٹرڈ نہیں کرایا اور نہ ہی صوبے میں متعلقہ خدمات پرسیلزٹیکس ادا کیا۔
ایس آربی کی جانب سے شوکاز نوٹسز میں ہدایت کی ہے کہ وہ ای رجسٹریشن لازم ہونے کے باوجود اپنے آپ کورجسٹرڈ نہ کرانے کی وجوہ کے بارے بورڈ کو7 یوم میں آگاہ کریں ورنہ ان قانون کی خلاف ورزی کے ارتکاب پرجرمانے عائد کیے جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایس آر بی کے حالیہ شوکاز نوٹسز کے بعد کارشوروم مالکان نے مبینہ طور پرعدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔