وزیراعظم نواز شریف کو ملا اختر منصور پر حملے کی اطلاع دیدی تھی امریکی وزیرخارجہ

ملا اختر منصور افغانستان میں امریکی افواج اور افغانوں کے لیے مسلسل خطرہ تھے، امریکی وزیر خارجہ


ویب ڈیسک May 22, 2016
ہم مستحکم، محفوظ اور ترقی یافتہ افغانستان کے قیام کے لیے کوششیں کرتے رہیں گے، امریکی وزیرخارجہ، فوٹو؛فائل

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ امریکا نے ملا اختر منصور پر حملے سے قبل پاکستان اور افغانستان کے سربراہوں کو اطلاع دے دی تھی۔

میانمار کے دارالحکومت ینگون میں پریس کانفرنس کے دوران جان کیری نے کہا کہ ملا اختر منصور افغانستان میں امریکی افواج اور افغانوں کے لیے مسلسل خطرہ تھے، انہوں نے اس حملے کے بارے میں پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف اور افغان صدر اشرف غنی کو پیشگی اطلاع دے دی تھی۔ امریکا کی اس کارروائی سے دنیا کو واضح پیغام جاتا ہے کہ ہم افغان حکام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ایک مستحکم، محفوظ اور ترقی یافتہ افغانستان کے قیام کے لیے کوششیں کرتے رہیں گے۔

دوسری جانب امریکی وزارت دفاع ''پینٹاگون'' کے ترجمان پیٹر کک نے ایک بیان میں کہا کہ ملا اختر منصور افغانستان میں دہشت گردی کے حملوں کی منصوبہ بندی میں حصہ لیتے رہے ہیں۔ وہ افغان شہریوں، سیکیورٹی فورسز، امریکی عملے کے ارکان اور اس کے اتحادیوں کے لیے خطرے کا باعث بنے رہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن و مصالحت کی راہ میں رکاوٹ رہے،انہوں نے دیگر طالبان رہنماؤں کو افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات میں حصہ لینے سے روک رکھا تھا۔

واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی اورچیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے بھی طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں