بجٹ میں موبائل فونز پر ٹیکس شرح میں اضافے کا امکان

منرل واٹر اور ڈسپوز ایبل ڈرنکس پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا بھی فیصلہ


Irshad Ansari May 23, 2016
پہلے درمیانے درجے کے موبائل فونز پر ٹیکس500روپے سے بڑھا کر1500روپے کرنے کی تجویز تھی۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال2016-17کے وفاقی بجٹ میں موبائل فونز سیٹوں پر عائد ٹیکس کی شرح میں 200روپے سے لے کر ایک ہزار روپے فی سیٹ کے حساب سے اضافہ کرنے کا امکان ہے۔

ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں کم قیمت والے موبائل فونز پر عائد ٹیکس کو300روپے سے بڑھا کر500روپے کرنے، درمیانی قیمت کے موبائل فونز سیٹوں پر500روپے سے بڑھا کر ایک ہزار روپے جبکہ اسمارٹ فونزسیلولر موبائل فون سیٹوں پر ٹیکس کی شرح ایک ہزار روپے سے بڑھا کردو ہزار روپے کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کاکہنا ہے کہ اس سے پہلے درمیانے درجے کے موبائل فونز پر ٹیکس500روپے سے بڑھا کر1500روپے کرنے کی تجویز تھی۔

اسی طرح اسمارٹ فونزکیلیے ٹیکس کی شرح ایک ہزار سے بڑھا کر3ہزارروپے کرنے کی تجویز آئی تھی۔لیکن ایف بی آر نے اسے کم کرکے2ہزار روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے علاوہ منرل واٹر اور ڈسپوزبل کولڈ ڈرنکس پر17 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دستاویز کے مطابق منرل واٹر لگژری آئٹم کے طور پر پر آتی ہے اور اسے امیر لوگ استعمال کرتے ہیں۔ ملک میں سیکڑوں کمپنیاں کام کر رہی ہیں لیکن ٹیکس نہیں دے رہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں