نجانے ملک سے کب سفارشی کلچر اور اقربا پروری ختم ہو گی چیف جسٹس
کیا عدالت عظمیٰ کے حکم پر عملدرآمد نہ کرنے کا فیصلہ دے دیں، سپریم کورٹ کے ریمارکس
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے حج کوٹا کیس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ نجانے ملک سے کب سفارشی کلچر اور اقربا پروری ختم ہو گی۔
چیف جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے حج کوٹاسےمتعلق پرائیوٹ ٹورآپریٹرز کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ٹور آپریٹرز کے وکیل نے کہا کہ وزارت مذہبی امور عدالتی فیصلوں کی غلط تشریح کر رہی ہے اور رجسٹرڈ ٹور آپریٹرز کو 4 سال سے کوٹا نہیں مل رہا۔
نجی ٹور آپریٹرز کے وکیل کے دلائل پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم اس بات کا تو رونا رو رہے ہیں کہ نجانے ملک سے کب سفارشی کلچر اور اقربا پروری ختم ہو گی اور ملک میں گڈ گورننس آئے گی۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کا حکم دیا،کیا ہم سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمدنہ کرنے کا فیصلہ دے دیں۔ عدالت نے وزارت مذہبی امور کو عدالتی حکم پر مکمل عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
چیف جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے حج کوٹاسےمتعلق پرائیوٹ ٹورآپریٹرز کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ٹور آپریٹرز کے وکیل نے کہا کہ وزارت مذہبی امور عدالتی فیصلوں کی غلط تشریح کر رہی ہے اور رجسٹرڈ ٹور آپریٹرز کو 4 سال سے کوٹا نہیں مل رہا۔
نجی ٹور آپریٹرز کے وکیل کے دلائل پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم اس بات کا تو رونا رو رہے ہیں کہ نجانے ملک سے کب سفارشی کلچر اور اقربا پروری ختم ہو گی اور ملک میں گڈ گورننس آئے گی۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد کا حکم دیا،کیا ہم سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمدنہ کرنے کا فیصلہ دے دیں۔ عدالت نے وزارت مذہبی امور کو عدالتی حکم پر مکمل عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔